بہار: سیلاب نے اختیار کی خوفناک شکل، سارن پشتہ ٹوٹنے سے تقریباً 500 گاؤں متاثر
پشتہ ٹوٹنے کی وجہ سے ندی کا پانی لگاتار گاؤں میں داخل ہو رہا ہے اور خطرہ بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے۔ چاروں طرف ایسا لگ رہا ہے جیسے کوئی قہر ٹوٹ پڑا ہے اور ہر شخص اپنی جان بچانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔
لگاتار ہو رہی بارش اور ندیوں میں طغیانی نے بہار میں سیلاب کی صورت حال کو انتہائی سنگین بنا دیا ہے۔ گوپال گنج سے ایک تشویشناک خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ سارن پشتہ تین مقامات پر ٹوٹ گیا ہے جس سے علاقے میں خوفناک نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق سارن پشتہ جمعرات کی دیر رات مانجھا ڈویژن کے پرینا علاقہ، برولی ڈویژن کے دیوا پور علاقہ اور بیکنٹھ پور واقع پرینا علاقہ میں ٹوٹا ہے جس کی وجہ سے تقریباً 500 گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ درجنوں گاؤں ایسے ہیں جہاں کے لوگ لگاتار بڑھتے ہوئے پانی کو دیکھ کر اونچے مقامات کی طرف چلے گئے ہیں اور انتظامیہ کے ذریعہ بھی لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا جا رہا ہے۔ پشتہ ٹوٹنے کی وجہ سے ندی کا پانی لگاتار گاؤں میں داخل ہو رہا ہے اور خطرہ بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے۔ چاروں طرف ایسا لگ رہا ہے جیسے کوئی قہر ٹوٹ پڑا ہے اور ہر شخص اپنی جان بچانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بہار سیلاب : خوفناک صورت حال کا سامنا
مقامی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق جب سارن پشتہ ٹوٹا اس وقت گنڈک ندی میں تقریباً 4 لاکھ کیوسک پانی کا بہاؤ تھا۔ پشتہ ٹوٹتے ہی لوگ اپنے مویشیوں کو لے کر اونچے مقامات پر جانے لگے۔ آسمان سے ہو رہی بارش اور ندیوں کے بڑھتے بہاؤ کی وجہ سے لوگوں کی مشکلیں دوگنی ہو گئی ہیں۔ سبھی طرف پانی پھیلنے لگا ہے لوگوں میں افرا تفری کا ماحول ہے۔ مقامی لوگوں کے لیے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ کورونا بحران میں وہ اپنی جان بچائیں تو بچائیں کیسے!
سیلاب کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دیہی لوگوں نے دہلی سے آسام کو جوڑنے والی ایسٹ اینڈ ویسٹ کوریڈور کو جام کر دیا ہے۔ انھوں نے بیرکیڈنگ لگا کر بڑی گاڑیوں کو روک دیا ہے جس سے آمد و رفت پوری طرح رک گئی ہے۔ دوسری طرف سارن پشتہ ٹوٹنے کی وجہ سے گوپال گنج کے علاوہ سیوان اور چھپرہ کے گاؤں میں بھی پانی تیزی کے ساتھ داخل ہونے لگا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پشتہ ٹوٹنے کی وجہ سے دیوا پور میں ہی 10 ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔