بہار: روپولی ضمنی انتخاب میں نتیش کمار کو بیما بھارتی کا سخت جواب، ’مجھے آپ نے نہیں عوام نے لیڈر بنایا‘

تیجسوی یادو نے کہا کہ جب بیما بھارتی جے ڈی یو میں تھیں تو اپنے حقوق کے لیے لڑیں اور وہاں ان کی توہین کی گئی۔ اس سے تنگ آ کر بیما پارٹی چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہو گئیں، اب جنتا ہی ’بھگوان‘ ہے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور تیجسوی یادو/ تصویر: سوشل میڈیا</p></div>

وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور تیجسوی یادو/ تصویر: سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

بہار کے پورنیہ ضلع کی روپولی اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہو رہا ہے، جہاں 10 جولائی کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس انتخابی مہم میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو و آر جے ڈی امیدوار کے درمیان سخت تنقیدوں کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی امیدوار بیما بھارتی کو نشانہ بناتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ ہم نے انہیں پڑھایا لیکن وہ ہمیں چھوڑ کر بھاگ گئیں۔ جس پر بیما بھارتی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے عوام نے بنایا، جبکہ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش کی پارٹی جنتا دل (یونائیٹڈ) پر خاتون کی توہین کا الزام لگایا ہے۔

انتخابی مہم کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آر جے ڈی امیدوار بیما بھارتی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بیما بھارتی کو اتنی عزت دی گئی، تین بار ایم ایل اے بنایا، ریاستی حکومت میں وزیر بنایا، پھر بھی وہ بھاگ گئیں۔ لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے نتیش کمار نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایم پی نہیں بنیں اور عام انتخابات میں وہ تیسرے نمبر پر رہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیما کو کچھ بولنا نہیں آتا تھا، ہم اتنی عزت دیتے رہے اور دیکھئے چھوڑ کر بھاگ گئیں۔


وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے بیان کا جواب دیتے ہوئے بیما بھارتی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ روپولی آئے اور میرا نام لے کر میری توہین کی۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار نے انتخابی ریلی میں میرا نام لے کر مجھے طعنے مارے۔ بیما بھارتی نے کہا کہ نتیش نے انتہائی پسماندہ طبقے کی بیٹی کو ہراساں اور ذلیل کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے بیما کو بولنا اور پڑھنا سکھایا، جبکہ آپ نے نہیں، روپولی کے لوگوں نے مجھے چولہے- چوکے سے نکال کر ایم ایل اے بنایا ہے اور گھر سے نکل کر بولنے کا موقع دیا۔

بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ آر جے ڈی لیڈر نے کہا ہے کہ جب ایک انتہائی پسماندہ طبقے کی بیٹی جے ڈی یو میں تھی تو اسے ہراساں کیا جاتا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب وہ اس پارٹی میں اپنے حقوق کے لیے لڑیں تو وہاں ان کی توہین کی گئی۔ اس سے تنگ آکر بیما بھارتی پارٹی چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہوگئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جنتا ہی بھگوان ہے، سب دیکھ رہی ہے۔ جنتا ہی انصاف کرے گی۔‘


واضح رہے کہ بہار میں 2020 کے انتخاب میں بیما بھارتی جے ڈی یو کے ٹکٹ پر روپولی سیٹ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئی تھیں۔ نتیش کمار کے مہاگٹھ بندھن سے تعلق توڑ کر پھر سے این ڈی اے میں واپس جانے کے بعد جے ڈی یو کے جن ارکان  اسمبلی کے آر جے ڈی سے رابطے میں ہونے کی بات کہی جا رہی تھی، ان میں بیما بھارتی بھی شامل تھیں۔ بیما بھارتی نے تحریک اعتماد پر ووٹنگ سے بھی گریز کیا تھا۔ لوک سبھا انتخابات سے عین قبل بیما بھارتی نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور آر جے ڈی میں شامل ہو گئی تھیں۔ آر جے ڈی نے بیما بھارتی کو پورنیہ لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا تھا لیکن وہ الیکشن ہار گئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔