بہار اسمبلی انتخاب کو سپریم کورٹ سے ملی ہری جھنڈی!
اویناش ٹھاکر نامی شخص نے مفاد عامہ عرضی سپریم کورٹ میں داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے ساتھ ساتھ سیلاب کے سبب بہار میں ابھی انتخاب کرانے لائق حالات نہیں ہیں۔
بہار میں کئی اپوزیشن پارٹیاں کورونا بحران کی وجہ سے ابھی اسمبلی انتخاب کرانے کے حق میں نہیں ہیں، لیکن ایک مفاد عامہ عرضی کو خارج کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ کورونا بحران انتخاب روکنے کی بنیاد نہیں بن سکتا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ابھی انتخابی کمیشن نے کوئی تاریخ طے نہیں کیا ہے اور نہ ہی نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے، صورت حال کو دیکھتے ہوئے کمیشن مناسب فیصلہ لینے میں اہل ہے۔
عرضی کے تعلق سے جسٹس اشوک بھوشن کی صدارت والی بنچ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا ہر چیز پر غور کرے گا، یہ وقت سے قبل داخل کی گئی عرضی ہے کیونکہ اسمبلی انتخابات کے یلے اب تک کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ہے۔ یہاں قابل غور ہے کہ کئی ریاستوں میں ضمنی انتخابات ہونے ہیں اور بہار کے بعد اتراکھنڈ میں بھجی اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ انتخابی کمیشن نے کورونا بحران میں ووٹنگ کے دوران کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے سخت گائیڈ لائن جاری کر دیا ہے۔ اس کے بعد سے ہی بہار اسمبلی انتخاب کو لے کر امکانات روشن ہو گئے ہیں اور اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ ساتھ کچھ تنظیمیں بھی فی الحال انتخاب ٹالنے کی بات کہہ رہی ہیں۔
بہر حال، بہار میں اسمبلی انتخاب فی الحال نہ کرائے جانے سے متعلق مفاد عامہ عرضی اویناش ٹھاکر نامی شخص نے سپریم کورٹ میں داخل کی تھی اور کہا تھا کہ کورونا کے ساتھ ساتھ سیلاب کے مدنظر ریاست میں ابھی انتخاب کرانے لائق حالات نہیں ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے انتخابی نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے ہی داخل کی گئی اس عرضی پر سماعت سے صاف منع کر دیا۔ اس نے کہا کہ انتخاب ٹالنے کے لیے کورونا کو بنیاد نہیں بنایا جا سکتا۔ عرضی میں ریاست کے کورونا انفیکشن سے پاک ہونے تک انتخاب ملتوی کیے جانے کی گزارش کی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Aug 2020, 4:11 PM