شیوراج سرکار میں بڑا گھوٹالہ، موٹر سائیکل اور آٹو کے نمبر پر بنے ٹرکوں کے بل

مدھیہ پردیش کے اکاؤنٹنٹ جنرل نے بچوں کے لیے مڈ ڈے میل اسکیم اور مفت کھانے میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا پتہ لگایا ہے۔

شیوراج سنگھ چوہان، تصویر آئی اے این ایس
شیوراج سنگھ چوہان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے اکاؤنٹنٹ جنرل کی 36 صفحات کی خفیہ رپورٹ نے خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے میں ایک بڑے گھوٹالہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کاغذوں میں بذریعہ ٹرک کروڑوں کلو گرام غذائیت کا کھانا آیا تھا، لیکن تحقیقات میں اسے موٹر سائیکل، آٹو میں دکھایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایسے لاکھوں بچوں کے نام پر کروڑوں کا راشن تقسیم کیا گیا ہے جو اسکول نہیں جاتے۔ اس کے ساتھ اس محکمے میں بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی، مستحقین کی شناخت میں بے ضابطگیاں، تقسیم میں بے ضابطگیاں اور اسکولی بچوں کے لیے مفت کھانے کی اسکیم میں بے ضابطگیاں پائی گئیں ہیں۔


رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 6.94 کروڑ روپے کی لاگت کا 1,125.64 میٹرک ٹن راشن چھ فیکٹریوں سے منتقل کیا گیا تھا، لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ سے تصدیق کرنے پر معلوم ہوا کہ ان پر دیئے گئے ٹرکوں کے نمبر موٹرسائیکل، کاریں، آٹوز اور ٹینکرز کے نام رجسٹرڈ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، 2021 کے لیے ٹیک ہوم راشن (THR) اسکیم کا تقریباً 24 فیصد فائدہ اٹھانے والوں کی اسکریننگ پر مبنی تھا۔ اس اسکیم کے تحت 49.58 لاکھ رجسٹرڈ بچوں اور خواتین کو غذائیت سے بھرپور کھانا دیا جانا تھا۔ ان میں 6 ماہ سے 3 سال کی عمر کے 34.69 لاکھ بچے، 14.25 لاکھ حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائیں اور 11-14 سال کی عمر کی تقریباً 64 ہزار لڑکیاں شامل ہیں، جنہوں نے کسی وجہ سے اسکول چھوڑ دیا ہے۔


اے بی پی میں شائع خبر کے مطابق رپورٹ کی چھان بین کے دوران پتہ چلا کہ آٹھ اضلاع کے 49 آنگن واڑی مراکز میں صرف تین لڑکیاں اسکول سے باہر کی ہیں۔ تاہم، انہی 49 آنگن واڑی مراکز کے تحت خواتین اور بچوں کی ترقی کے ڈیپارٹمنٹ نے 63,748 لڑکیوں کو فہرست میں شامل کیا تھا اور 2018-21 کے دوران ان میں سے 29,104 کی مدد کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ واضح طور پر اعداد و شمار میں ہیرا پھیری کرتے ہوئے 110.83 کروڑ روپے کے راشن کی جعلسازی کی گئی۔

اس کے علاوہ راشن مینوفیکچرنگ پلانٹس نے بھی اپنی طے شدہ اور تخمینہ صلاحیت سے زیادہ پیداوار کی اطلاع دی ہے، جب خام مال اور بجلی کی کھپت کا راشن کی اصل پیداوار سے موازنہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ 58 کروڑ روپے کا غلط استعمال کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔