بنگال اسمبلی انتخاب کے بعد کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخاب میں بھی بی جے پی کے ساتھ ہو گیا ’کھیلا‘
ترنمول کانگریس کو چیلنج دینے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی 144 میں سے صرف 3 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی، ترنمول کانگریس کو 134 سیٹوں پر کامیابی ملی۔
مغربی بنگال میں ایک بار پھر بی جے پی کے ساتھ ’کھیلا‘ ہو گیا ہے۔ ترنمول کانگریس نے بنگال اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو دھول چٹانے کے بعد اب کولکاتا میونسپل کاپروریشن انتخاب میں بے مثال جیت درج کی ہے۔ ممتا بنرجی کی پارٹی نے 144 میں سے 134 سیٹوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس جیت سے خوش ممتا بنرجی نے لوگوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر ہی ملک کے لوگوں کو راستہ دکھائے گا۔
ترنمول کانگریس نے 2015 میں کولکاتا میونسپل کارپوریشن الیکشن میں 113 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی جو اس وقت بہت بڑی کامیابی تھی۔ تازہ انتخاب میں 134 سیٹوں پر قبضہ کر کے ترنمول کانگریس نے گزشتہ ریکارڈ کو بھی توڑ دیا ہے اور بی جے پی کو زمین پر پٹخنے جیسا کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس ریکارڈ کامیابی کے بعد ترنمول کانگریس سبھی 16 شہروں پر قابض ہو گئی ہے۔
اسمبلی انتخاب سے قبل بھی ترنمول کانگریس کی بالادستی کو چیلنج دینے کے لیے بی جے پی نے خوب جارحانہ رخ اختیار کیا تھا، لیکن کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخاب میں اسے محض 3 سیٹیں حاصل ہو سکیں۔ اس کے بعد کانگریس اور بایاں محاذ کو 2-2 سیٹیں ملیں۔ 3 سیٹیں آزاد امیدواروں کو حاصل ہوئیں۔
جہاں تک 2015 کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخاب کے نتائج کا سوال ہے، تو اس وقت ترنمول کانگریس نے 113 اور بی جے پی نے 7 سیٹیں حاصل کی تھیں۔ کانگریس اور بایاں محاذ کے امیدواروں کے پاس بالترتیب 5 اور 15 سیٹیں تھیں۔ تین سیٹوں پر آزاد امیدواروں کو کامیابی ملی تھی۔
فتح کا پرچم لہرانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’یہ ان لوگوں کی جیت ہے جنھوں نے ترقی کے حق میں اپنا مینڈیٹ دیا ہے۔ یہ ترقی کی جیت ہے، جو ترنمول کانگریس 2011 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے لگاتار کر رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’لوگ پورے دل سے ووٹنگ کرنے کے لیے نکلے۔ یہ جمہوریت کی جیت ہے۔ اس سے شہر کے ساتھ ساتھ ریاست کے لوگوں کے لیے باعزت طریقے سے کام کرنے میں مدد ملے گی۔‘‘
وسیع منظرنامہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ جیت قومی سطح پر بھی بہت اہم ہے کیونکہ بی جے پی، کانگریس اور بایاں محاذ جیسی سبھی قومی پارٹیوں کو مینڈیٹ سے ہرایا گیا ہے۔ ہم ریاست کی ترقی کے لیے اور زیادہ کام کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ کولکاتا کی خوبصورتی کے لیے کام کیا گیا ہے۔ اب ہم شہری اور نیم شہری علاقوں کے لیے بھی کام کریں گے۔
دوسری مرتبہ میئر بننے کی قیاس آرائیوں کے درمیان ریزلٹ کے بعد ممتا بنرجی سے ملنے گئے موجودہ میئر فرہاد حکیم نے کہا کہ ’’ہمیں لوگوں کے مینڈیٹ کو قبول کرنا چاہیے۔ ہم نے 34 سال تک اپوزیشن کی سیاست بھی کی، لیکن ہم نے لوگوں سے کبھی سوال نہیں کیا۔ انھوں نے ہمیں ہرایا تو ہم نے اسے پورے دل سے قبول کیا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔