بہار میں ’جے ڈی یو‘ پھر سے بڑا بھائی بننے کے لیے کوشاں، جدوجہد شروع
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار 22 دسمبر سے ایک نئے سفر پر نکلیں گے، اس سفر کو بھلے ہی وزیر اعلیٰ نے ’سماج سدھار ابھیان‘ نام دیا ہے لیکن کہا جا رہا ہے کہ اس کے ذریعہ جے ڈی یو اپنی بنیاد مضبوط کرے گی۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار 22 دسمبر سے ایک نئے سفر پر نکلیں گے، اس سفر کو بھلے ہی وزیر اعلیٰ نے ’سماج سدھار ابھیان‘ نام دیا ہے لیکن کہا جا رہا ہے کہ اس کے ذریعہ جے ڈی یو اپنی بنیاد مضبوط کرے گی۔ گزشتہ سال ہوئے اسمبلی انتخاب میں ریاست میں تیسرے نمبر کی پارٹی بننے کے بعد جے ڈی یو کے لیڈر پارٹی کو مضبوط کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی شراب بندی قانون کے سبب بھی ووٹرس ناخوش ہیں۔ نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یو جہاں شراب بندی کو لے کر سخت نظر آ رہی ہے، وہیں دیگر پارٹیاں وقتاً فوقتاً اس قانون پر عمل آوری کو لے کر سوال اٹھاتی رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار اسمبلی انتخاب کے بعد پھر سے سماجی اصلاح کے نام پر نئے تیور میں نظر آنے والے ہیں۔ جنتا دل یو (جے ڈی یو) کے ایک سینئر لیڈر بھی کہتے ہیں کہ پارٹی نے 2020 کے اسمبلی انتخاب کے نتائج کو چیلنج کی شکل میں لیا ہے۔ پارٹی لیڈران تنظیم اور کارکنان کو پرجوش اور مضبوط کر پھر سے اپنی زمین مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔
پارٹی کے تیسرے نمبر پر پھسلنے کے بعد نتیش نے بکھرے مینڈیٹ کو واپس لانے کا کام شروع کر دیا۔ پارٹی لیڈر اوپیندر کشواہا اور سابق صدر آر سی پی سنگھ جہاں لگاتار ریاست کے اضلاع کا دورہ کر تنظیم کو نئی دھار دینے میں مصروف ہیں، وہیں صدر للن سنگھ پارٹی میں نئے لوگوں کو جوڑ کر اسے مضبوطی دینے کا کام کر رہے ہیں۔
این ڈی اے میں بی جے پی کے بڑے بھائی کے کردار میں آنے کے بعد سے ہی جنتا دل یو میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ اس درمیان نتیش کمار کی نظر پھر سے خاتون ووٹروں کو جوڑ کر انھیں مضبوط کرنے کی ہے۔ جنتا دل یو کے ایک لیڈر کہتے ہیں کہ پارٹی قیادت کو یہ اندازہ ہے کہ شراب بندی قانون سے بھلے ہی کسی کو پریشانی ہوئی ہو، لیکن خواتین کا ایک طبقہ اس سے خوش ہے۔ شراب بندی قانون کے بعد خواتین کے ساتھ مار پیٹ اور گھریلو مار پیٹ کے واقعات میں کمی آئی ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعلیٰ شراب بندی پر سختی سے عمل کرنے اور اس کی کامیابی کے لیے خواتین سے اپیل بھی کی ہے۔ وزیر اعلیٰ صاف طور پر کہتے ہیں کہ سماجی اصلاح کے لیے جتنی باتیں ہم لوگ کرتے رہے ہیں، اس کو ساتھ لے کر 12 جگہ پر جا رہے ہیں۔ اس دوران خواتین سے بات چیت کریں گے اور ان کی بات سنیں گے اور اپنی بات کہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ یہ سفر نہیں ہے، یہ ’سماج سدھار ابھیان‘ (سماجی اصلاح کی مہم) ہے۔
ویسے نتیش کمار کہتے ہیں کہ ’سماج سدھار ابھیان‘ چلا کر ہم لوگ نشہ سے آزادی چاہتے ہیں۔ ہم لوگ چاہتے ہیں کہ جہیز جیسی رسم ختم ہو، بچوں کی شادی سے بھی ریاست کو آزادی ملے۔ لیکن لاکھ ٹکے کا سوال یہ بھی ہے کہ کیا شراب بندی کرنے سے سماجی اصلاح یا نشہ سے آزادی مل پائے گی؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔