بی ایچ یونے رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا، سی یو ای ٹی ۔یو جی کے نتائج میں تاخیر

وہ تمام طلباء جنہوں نے سی یو ای ٹی ۔یو جی امتحان میں شرکت کی اور کسی خاص پروگرام کے لیے اہل ہیں بی ایچ یو کی سرکاری ویب سائٹ bhu.ac.in پر جا کر اس کے لیے درخواست کر سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بنارس ہندو یونیورسٹی( بی ایچ یو)نے تعلیمی سیشن 2024-25 کے لیے سی یو ای ٹی ۔یو جی کے ذریعہ گریجویشن کورسز کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔ تاہم، بی ایچ یو کی مرکزی داخلہ کمیٹی نے کہا ہے کہ درخواست دہندگان سی یو ای ٹی ۔یو جی کے نتائج کے اعلان کے بعد رجسٹریشن فیس ادا کرنے کے بعد ہی مضمون کی ترجیح کو پُر کر سکیں گے۔ اب وہ تمام طلباء جنہوں نے سی یو ای ٹی ۔یو جی امتحان میں شرکت کی تھی اور کسی خاص پروگرام کے لیے اہل ہیں وہ بی ایچ یوکی سرکاری ویب سائٹ bhu.ac.in پر جا کر اس کے لیے درخواست کر سکتے ہیں۔

بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) نے رجسٹریشن فارم کے ساتھ اپنے سرکاری پورٹل پر بی ایچ یو یو جی انفارمیشن بلیٹن 2024 جاری کیا ہے۔ یہ معلوماتی بلیٹن آپ کو سی یو ای ٹی کے ذریعہ پیش کیے جانے والے پروگراموں، اہلیت، تحفظات اور دستیاب مضامین کے ساتھ ساتھ فیس کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بی ایچ یو یو جی پروگراموں کے لیے رجسٹریشن کی آخری تاریخ 5 اگست ہے۔


بی ایچ یو نے اپنے سرکاری بیان میں کہا کہ رجسٹر کرنے کے لیے طلباء کو https://www.bhu.ac.in/Site/AdmissionCounselling یا https://bhucuet.samarth.edu.in/index.php ویب سائٹ پر جانا ہوگا اور ان کے پاس ہے یو جی رجسٹریشن کم کونسلنگ-2024 کے بالکل نیچے دیئے گئے آپشن "ابھی اپلائی کریں" پر کلک کر یں ۔ یونیورسٹی نے طلباء کے نام اپنے سرکاری بیان میں یہ بھی کہا کہ آگے بڑھنے سے پہلے درخواست دہندگان کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ویب پورٹل پر دستیاب معلوماتی بلیٹن کو غور سے پڑھیں۔

بی ایچ یو  مرکزی  کیمپس اور اس کے تمام ملحقہ کالجوں کی مختلف فیکلٹیوں میں کل 7712 UG سیٹیں ہیں۔ اس کے علاوہ مرکزی  کیمپس، الحاق شدہ کالجوں اور خواتین کے کالج میں کل 1182 ادا شدہ نشستیں دستیاب ہیں۔ جبکہ جن طلباء کو داخلہ سے متعلق کوئی مسئلہ یا سوال ہے وہ admission.help@bhu.ac.in پر یونیورسٹی سے مدد لے سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔