بھارت جوڑو یاترا: ایڈمیرل رام داس سابق چیف آف نیول اسٹاف نے لیا حصہ

راہل گاندھی نے کہا کہ جب بزرگ ہمارا ہاتھ پکڑتے ہیں تو ان کا ناقابل تسخیر جذبہ ہمارے ساتھ ہوتا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا صدق دل سے سابق چیف آف نیول اسٹاف رام داس، ان کی اہلیہ للیتا داس کا استقبال کرتی ہے۔

بھارت جوڑو یاترا، تصویر توئٹر INCIndia
بھارت جوڑو یاترا، تصویر توئٹر INCIndia
user

یو این آئی

حیدرآباد: بھارت جوڑو یاترا میں 89 سالہ ایڈمیرل رام داس سابق چیف آف نیول اسٹاف نے حصہ لیا۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ٹوئٹ کرتے ہوئے یہ اطلاع دی اور کہا کہ کبھی فوجی رہنا والا ہمیشہ فوجی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزرگ فوجی عہدیدار نوجوانوں کو راہ دکھا رہے ہیں کہ وہ مل کر آگے آئیں اور ہندوستان کو جوڑیں، تاکہ دستور اور جمہوریت کو بچایا جاسکے۔

راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ”جب بزرگ ہمارا ہاتھ پکڑتے ہیں تو ان کا ناقابل تسخیر جذبہ ہمارے ساتھ ہوتا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا صدق دل سے سابق چیف آف نیول اسٹاف رام داس، ان کی اہلیہ للیتا رام داس کا استقبال کرتی ہے“۔ جنرل سکریٹری انچارج کمیونکیشنس و میڈیا انچارج جئے رام رمیش نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ”ایڈمیرل رام داس سابق چیف آف نیول اسٹاف جو 89برس کے ہیں، عوامی کاز کے لئے اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ مل کر مسلسل ناقابل تسخیر مہم چلا رہے ہیں۔ وہ پہلے ہندوستانی چیف آف نیول اسٹاف ہیں جنہوں نے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے 57ویں دن ان کے ساتھ فاصلہ طے کیا“۔


وہیں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے موقع پر کرکٹ کھیلی، کانگریس کے سابق صدر نے ایک لڑکے کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کے ساتھ کرکٹ کھیلتے ہوئے بولنگ کی۔ ان کی یاترا کے 57 دن مکمل ہوگئے ہیں۔ تلنگانہ میں ان کی یاترا کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ یہ یاترا فی الحال ضلع سنگاریڈی میں جاری ہے۔ انہوں نے آج رودر رام گنیش مندر سے اپنی پد یاترا کا آغاز کیا۔ اندول حلقہ کے سلطان پور گاؤں میں وہ رات میں توقف کریں گے۔

یاترا کے دوران راہل گاندھی مختلف دانشوروں، فنکاروں اور زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی نمائندہ شخصیات سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی عوام کی بڑی تعداد اس یاترا میں شامل ہوتے ہوئے ان کا حوصلہ بڑھا رہی ہے۔ راہل گاندھی عوام کے مسائل سے بھی واقفیت حاصل کر رہے ہیں۔ جگہ جگہ کانگریس کے لیڈروں کی جانب سے اسٹیج بناتے ہوئے ان کا استقبال کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔