'بھارت جوڑو یاترا' کا کیرالہ سرحد پر شاندار استقبال، ڈھول کی تال پر رقص کرتے نظر آئے لوگ

کیرالہ میں 11 سے 29 ستمبر تک 'ملے قدم، جڑے وطن' کا نعرہ بلند کرتے ہوئے 19روزہ یاترا سات اضلاع سے گزرے گی اور 450 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔

بھارات جوڑو یاترا / تصویر ٹوئٹر
بھارات جوڑو یاترا / تصویر ٹوئٹر
user

یو این آئی

ترواننتا پورم: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی 'بھارت جوڑو یاترا' کا اتوار کو جب وہ کیرالہ کی سرحد پر واقع پارسالا پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ کیرالہ کے وایناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی 'بھارت جوڑو یاترا' کا خیرمقدم کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے صدر اور ایم پی کے سدھاکرن، کیرالہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وی ڈی ستیسان، اے آئی سی سی جنرل سکریٹری طارق انور، کانگریس کے سینئر لیڈر رمیش چنیتھلا، سابق وزیر اعلیٰ اومن چنڈی، ڈاکٹر ششی تھرور ایم پی، یو ڈی ایف کنوینر ایم ایم حسن، ریاستی کوآرڈینیٹر کوڈیکونیل سریش اور دیگر سینئر کانگریس لیڈروں نے کیا۔ یہ یاترا کنیا کماری سے کشمیر تک پیدل مارچ پر مبنی ہے۔

7 ستمبر کو تمل ناڈو کے کنیا کماری سے شروع ہونے والی 'بھارت جوڈو یاترا' سنیچر کی رات کو پارسالا کے قریب چیروورکونم پہنچی۔ کیرالہ میں 11 سے 29 ستمبر تک 'ملے قدم، جڑے وطن' کا نعرہ بلند کرتے ہوئے 19 روزہ یاترا سات اضلاع سے گزرے گی اور 450 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔


نیاٹنکارا پہنچنے پر راہل گاندھی مہاتما گاندھی کے دوست ڈاکٹر جی رامچندرن کے گھر اور وٹوکلا مادھوی مندرم کا دورہ کرنے اور وہاں گاندھی میوزیم کا دورہ کرنے کے لیے وقفہ لیں گے۔ بعد میں وہ نیاتنکارا میں بلرام پورم کے روایتی بنکروں سے بات چیت کریں گے۔ اس کے بعد پدیاترا شام 4 بجے نییاٹنکارا مونوکلنموڈو سے اختتام پذیر ہوگی اور دن میں نیموم میں ختم ہوگی۔

پد یاترا پیر کو نیموم سے کزہ کوٹم تک دوبارہ شروع ہوگی۔ منگل کو یہ کازہ کوٹم سے کلمبلم کے لئے شروع ہوگی۔ یہ یاترا 14 ستمبر کو کولم میں داخل ہوگی اور 17 ستمبر کو الپوزا پہنچے گی۔ یہ 21 ستمبر کو ایرناکولم اور 23 ستمبر کو تھریسور میں داخل ہوگی۔ یاترا 26 ستمبر کو پلکڈ اور 28 ستمبر کو ملاپورم میں داخل ہوگی۔ بعد میں یاترا تمل ناڈو کے گڈالور کے راستے کرناٹک میں داخل ہوگی۔ تقریباً 300 کانگریس کارکن پد یاترا میں شامل ہیں۔ دریں اثناء فلم ساز ادور گوپال کرشنن نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کو راہل گاندھی کی کیرالہ آمد پر ان کا استقبال کرنا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔