بھارت جوڑو یاترا: ’عوام کے لیے سڑک سے پارلیمنٹ تک کرتے رہیں گے جدوجہد‘، راہل گاندھی نے جاری کیا تحریری پیغام
راہل گاندھی نے ایک خط میں لکھا ہے کہ وہ ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر کے لیے پرعزم ہیں جہاں ایک ہندوستانی کے پاس سماجی خوشحالی کے ساتھ ساتھ معاشی خوشحالی کے یکساں مواقع ہوں۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے تحت تقریباً 3500 کلومیٹر کا سفر طے کر چکے ہیں۔ اس وقت پد یاترا پنجاب میں ہے۔ اس درمیان راہل گاندھی نے ملکی باشندوں کے نام کھلی چٹھی لکھی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ ان کے لیے پارلیمنٹ سے سڑک تک جدوجہد کرتے رہیں گے۔ خط میں انھوں نے لکھا ہے ’’میرے ساتھی ہندوستانیو، میں آپ کو 3500 کلومیٹر طویل تاریخی بھارت جوڑو یاترا پوری کرنے کے بعد (خط) لکھ رہا ہوں۔ اس یاترا میں لاکھوں ہندوستانی ہمارے ساتھ کنیاکماری سے کشمیر تک چلے۔ یہ میری زندگی کی سب سے کامیاب یاترا تھی، اور میں اس پیار اور محبت کا شکرگزار ہوں۔‘‘
خط میں وہ آگے لکھتے ہین ’’میں نے راستے میں آپ کی سبھی کہانیاں توجہ کے ساتھ سنیں۔ آج ہندوستان گہرے معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ نوجوانوں میں بے روزگاری، ناقابل برداشت مہنگائی، سنگین زرعی بحران کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ملک کی ساری ملکیت پر پوری طرح سے چند صنعت کاروں کے قبضے میں ہے۔ آج ہندوستان میں لوگوں کو ملازمت جانے کا خوف ہے۔ ان کی آمدنی کم ہوتی جا رہی ہے اور ان کے بہتر مستقبل کا خواب ٹوٹتا جا رہا ہے۔ ملک میں چاروں طرف مایوسی کا ماحول ہے۔‘‘
راہل گاندھی ملک کو لاحق خطرات کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھتے ہین ’’آج ہمارا تنوع خطرے میں ہے۔ کچھ تخریب کاری طاقتیں ہمارے تنوع کو ہمارے خلاف کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ایک مذہب کو دوسرے مذہب سے، ایک ذات کو دوسری ذات سے، ایک زبان کو دوسری زبان سے، ایک ریاست کو دوسری ریاست سے لڑایا جا رہا ہے۔ یہ تخریب کاری طاقتیں جانتی ہیں کہ لوگوں کے دلوں میں عدم تحفظ اور خوف پیدا کر کے ہی وہ سماج میں نفرت کے بیج بو سکتے ہیں۔ لیکن اس یاترا کے بعد مجھے یقین ہو گیا ہے کہ نفرت کی سیاست کی اپنی حدیں ہیں اور یہ زیادہ دن تک نہیں چل سکتیں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’میں سڑک سے پارلیمنٹ تک روزانہ ان برائیوں کے خلاف لڑوں گا۔ میں ایک ایسا ہندوستان بنانے کے لیے پرعزم ہوں جہاں ایک ہندوستان کے پاس سماجی خوشحالی کے ساتھ ساتھ معاشی خوشحالی کے یکساں مواقع ہوں، جہاں کسانوں کو ان کی فصل کی صحیح قیمت ملے، نوجوانوں کو روزگار ملے، چھوٹے اور متوسط طبقہ کی صنعتوں کو فروغ ملے، ڈیزل و پـٹرول سستا ہو، ڈالر کے سامنے روپیہ مضبوط ہو اور گیس سلنڈر کی قیمت 500 روپے سے زیادہ نہ ہو۔‘‘
خط میں ایک مقام پر راہل گاندھی کہتے ہیں ’’آج ہر ہندوستانی محسوس کر رہا ہے کہ آپسی نفرت اور جھگڑے ہمارے ملک کی ترقی میں رخنہ انداز ہیں۔ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ ہم سب سماج میں برائی پیدا کرنے والی ذات، مذہب، علاقائیت اور زبان کی تفریق سے اوپر اٹھیں گے۔ میرا آپ سبھی کو یہی پیغام ہے کہ ’ڈرو مت‘۔ دل سے ڈر نکال دو، نفرت اپنے آپ ختم ہو جائے گی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔