بنگال انتخابات: تیسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران کئی مقامات پر تشدد اور جھڑپ کی خبریں
ترنمول کانگریس اور آئی ایس ایف حامیوں کے درمیان جھڑپ پر کنٹرول کرنے کے لئے فوری طور پر بڑی تعداد میں سریع الحرکت فوج موقع پر پہنچ گئی اور دونوں کے حامیوں کو منتشر کر دیا گیا ہے۔
کلکتہ: سیاسی تشدد کے لئے بدنام مغربی بنگال میں آج تیسرے مرحلے کی پولنگ تشدد کے اکا دکا واقعات کے ساتھ ہو رہے ہیں۔ اس مرحلے میں تین اضلاع ہوڑہ، ہگلی اور جنوبی 24 پرگنہ کی 31 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ایک دن قبل ہی جنوبی 24 پرگنہ کے کیننگ میں ترنمول کانگریس اور آئی ایس ایف جو کانگریس اور بائیں محاذ کے ساتھ اتحاد کا حصہ ہے کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ آج آئی ایس ایف نے الزام عاید کیا ہے کہ کیننگ ایسٹ علاقے میں واقع 127 نمبرپولنگ بوتھ کے قریب آئی ایس ایف کے حامیوں کے ساتھ مارپیٹ کی گئی ہے۔ آئی ایس ایف کے پولنگ ایجنٹ کو بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ اس کی خبر عام ہوتے ہی آئی ایس ایف کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ ترنمول کانگریس اور آئی ایس ایف کے حامیوں کے درمیان جھڑپ پر کنٹرول کرنے کے لئے فوری طور پر بڑی تعداد میں سریع الحرکت فوج موقع پر پہنچ گئی اور دونوں کے حامیوں کو منتشر کر دیا گیا ہے۔
سوموار کی رات بسنتی کے ہردیا میں پولنگ بوتھ نمبر 14 اور 15 کے باہر بم اور گولیاں ملی ہیں۔ جب منگل کی صبح پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی تو جائے وقوعہ سے بموں اور گولیوں کی کھالیں برآمد ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ بسنتی اسمبلی حلقہ کے علاقے سوناکھالی سے بڑی تعداد میں زندہ بم بھی برآمد کیے گئے ہیں، جسے پولیس نے ناکارہ بنا دیا ہے۔ ایک ڈرم بم بھی برآمد کیا گیا ہے۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ ووٹروں کو دھمکانے کےلئے ترنمول کانگریس کے حامیوں نے جمع کیے ہیں۔
جگت بلو پور اسمبلی حلقے میں بی جے پی اور آئی ایس ایف کے حامیوں نے الزام عاید کیا ہے کہ پولنگ بوتھ نمبر 181پر ترنمول کانگریس نے اپوزیشن جماعتوں کے پولنگ ایجنٹ کو بیٹھنے نہیں دیا گیا ہے۔ حکمران جماعت کے لوگوں نے مخالفت کرنے پر دونوں پارٹیوں کے کارکنوں کو مارا پیٹا ہے۔ ضلع ہوڑا کے بگنان میں 228 نمبر پولنگ اسٹیشن کے قریب ترنمول کانگریس کے کیمپ میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگوں پر اس کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، بی جے پی کارکنوں پر بگان ہی میں ترنمول کانگریس کے بوتھ صدر یوگیور باغ کو تیز دھار ہتھیار سے زخمی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ انہیں الوبیریا مہاکاما اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ بی جے پی کے امیدوار انوپم ملک نے دعوی کیا ہے کہ یہ حملے ترنمول میں دھڑے بندی کی وجہ سے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کشمیر کے بالائی علاقوں میں برف باری، میدانی علاقوں میں بارش
دوسری جانب بی جے پی نے الزام عاید کیا ہے کہ ابھیشیک بنرجی کے لوک سبھا حلقہ ڈائمنڈ ہاربر میں رائے دہندگان کو اپنا ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں ہے۔ ڈائمنڈ ہاربر اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار دیپک ہلدار نے دعوی کیا ہے کہ یہاں 80 سے 90 افراد موجود ہیں جو بندوق کے ساتھ پولنگ بوتھ کے آس پاس گھوم رہے ہیں اور ووٹرز کو ڈرا رہے ہیں۔ دیپک ہلدارنے کہا کہ وہ بوتھ نمبر 163 میں داخل ہونے کی ہمت نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ 80 سے 90 کے درمیان افراد بموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کچھ فاصلے پر وہ کھڑے ہیں اور سینٹرل فورس کا انتظار کر رہے ہیں، تاکہ بوتھ میں داخل ہوسکیں۔ پولیس / نیم فوجی دستہ موقع پر پہنچ گیا ہے۔ واضح رہے کہ دیپک ہلدار اس سے قبل ڈائمنڈ ہاربر سے ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے تھے، لیکن پچھلے دو سالوں سے ترنمو ل کانگریس سے ناراض تھے اور انہوں نے انتخابات سے قبل بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔