دہلی میں آج سے 30 اپریل تک رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو نافذ

قومی دارالحکومت میں رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک جاری رکھے گئے کرفیو کو فوری طور پر نافذ کیا گیا ہے، جو 30 اپریل تک جاری رہے گا۔ یہ فیصلہ کووڈ- 19 کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر لیا گیا ہے

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کی وجہ سے 30 اپریل تک رات کا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت منگل کی رات دس بجے سے اسے فوری طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ اب 30 اپریل تک ہر رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک شہر میں کرفیو نافذ رہے گا۔ یہ اعلان دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ریاستی حکومت کے اعلی عہدیداروں سے تفصیلی گفتگو کے بعد کیا۔ ریاست میں وبا کے بڑھتے ہوئے خطرہ کے مدنظر شہر میں پابندی بڑھانے کے لئے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے یہ اجلاس طلب کیا۔

  • رات کے کرفیو کے دوران ٹریفک کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔

  • جو لوگ ویکسین لگوانا جانا چاہتے ہیں انہیں اس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا، لیکن انہیں ای پاس دیکھانا پڑے گا۔

  • راشن، گروسری، سبزیاں، دودھ، دوائی سے منسلک دکانداروں کو صرف ای پاس کے ذریعے نقل و حرکت کرنے کی اجازت ہوگی۔

  • پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو بھی ای پاس دکھانا ہوگا۔

  • ہوائی اڈے، ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹیشن آنے والے مسافروں کو جائز ٹکٹ دکھانے پر استثنیٰ دیا جائے گا۔

  • حاملہ خواتین اور علاج کے لئے جانے والے مریضوں کو رعایت ملے گی۔

  • پبلک ٹرانسپورٹ جیسے بسیں، دہلی میٹرو، آٹو ریکشہ، ٹیکسیاں وغیرہ مقررہ وقت کے دوران انہی لوگوں کو لے جانے کی اجازت ہوگی جو نائٹ کرفیو کے دوران مستثنیٰ ہیں۔


اس سے قبل جمعہ کے روز، وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ قومی دارالحکومت کووڈ ۔19 کی چوتھی لہر سے گزر رہا ہے۔ تاہم، لاک ڈاؤن کے حوالے سے حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی دارالحکومت میں رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک جاری رکھے گئے کرفیو کو فوری طور پر نافذ کیا گیا ہے، جو 30 اپریل تک جاری رہے گا۔ یہ فیصلہ کووڈ- 19 کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Apr 2021, 1:11 PM