سرمائی اجلاس سے قبل کل جماعتی میٹنگ میں اپوزیشن پارٹیوں نے مرکز کے سامنے رکھے کچھ اہم مطالبات
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمشنر کی تقرری صرف ایک دن میں کرنے، ای ڈبلیو ایس کوٹہ اور بے روزگاری پر پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں بحث کرائی جائے۔
بدھ یعنی 7 دسمبر سے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع ہونے والا ہے جو 29 دسمبر کو ختم ہوگا۔ سرمائی اجلاس شروع ہونے سے پہلے مرکزی حکومت نے کل جماعتی میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو آج اچھے ماحول میں منعقد ہوا۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزیر دفاع اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ راجناتھ سنگھ، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ ڈیریک او برائن سمیت کئی سینئر لیڈران نے شرکت کی۔
کل جماعتی میٹنگ میں مرکز کی طرف سے نمائندگی راجناتھ سنگھ اور راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے کی۔ اس دوران کئی اہم باتوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ مثلاً دونوں ایوانوں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کو بہتر ماحول میں چلانے کو لے کر بات چیت ہوئی اور اپوزیشن پارٹی سے جڑے لیڈروں نے مرکز کے سامنے کچھ اہم مطالبات بھی رکھے۔
میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق میٹنگ کے دوران کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے الیکشن کمشنر کی تقرری صرف ایک دن میں کرنے، ای ڈبلیو ایس کوٹہ اور بے روزگاری پر بحث کرانے کا مطالبہ مرکزی حکومت سے کیا۔ ان کے علاوہ ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ ڈیریک او برائن نے مہنگائی، بے روزگاری، ایجنسیوں کے مبینہ غلط استعمال اور ریاستوں کی معاشی ناقہ بندی پر بحث کرانے کی گزارش مرکز سے کی۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کو اہم ایشوز اٹھانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : ایودھیا: تاریخ در تاریخ... ظفر آغا
اپوزیشن پارٹیوں کی باتیں سننے کے بعد پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ’’ہم ہر ایشو پر بحث کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اپوزیشن کی طرف سے کچھ مشورے آئے ہیں جس پر غور کیا جائے گا۔ اسپیکر اور چیئرمین کی اجازت کے بعد ہی بحث ہوگی۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ آج حکومت کی طرف سے طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ کے دوران 47 پارٹیوں میں سے 31 پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ میٹنگ کو حوصلہ بخش قرار دیا جا رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ سرمائی اجلاس میں عوامی ایشوز پر سیر حاصل بحث دیکھنے کو ملے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔