ہندوستان کے خلاف زہریلے پروپگنڈے میں مصروف 35 یوٹیوب چینلوں پر پابندی
اطلاعات و نشریات کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری وکرم سہائے نے کہا کہ ان 35 یوٹیوب اکاؤنٹس کے کل صارفین کی تعداد ایک لاکھ 21 ہزار سے زیادہ تھی اور ان کی ویڈیوز کو 132 کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا تھا۔
نئی دہلی: اطلاعات و نشریات وزارت نے ہندوستان اور ہندوستان کے اہم لوگوں کے خلاف زہریلا پروپگنڈہ کرنے والے 35 یوٹیوب پر مبنی نیوز چینلوں، دو ویب سائٹوں، دو ٹوئٹر اکاؤنٹس، دو انسٹا گرام اکاؤنٹ کے ساتھ ایک فیس بک اکاؤنٹ کا بلاک کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
انفارمیشن سکریٹری اپوروا چندا نے جمعہ کو ایک خصوصی پریس کانفرنس میں اس کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ان چینلز کے ذریعے ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ چلایا جا رہا ہے۔ یہ تمام چینلز اور اکاؤنٹس پاکستان سے چل رہے تھے اور بے بنیاد ہندوستان مخالف خبریں اور دیگر مواد پھیلا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی خود مختاری کے لیے خطرہ ہیں اور بالواسطہ طور پر انفارمیشن اور نیوز نیٹورک کے ذریعے ایک طرح سے ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 69 اے کا استعمال کرتے ہوئے انہیں بلاک کیا گیا ہے۔ اطلاعات و نشریات کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری وکرم سہائے نے کہا کہ ان 35 یوٹیوب اکاؤنٹس کے کل صارفین کی تعداد ایک لاکھ 21 ہزار سے زیادہ تھی اور ان کی ویڈیوز کو 132 کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : یوپی اسمبلی انتخاب: پھر سرگرم ہوئی یوگی کی ’ہندو یوا واہنی‘
وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں ایسے کسی بھی چینل، پورٹل، ویب سائٹ یا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو ہندوستان کے خلاف سازش کرے گا، ملک کو تقسیم کرے گا اور عوام کو گمراہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ بڑے ممالک نے بھی اس کا نوٹس لیا ہے اور خود یوٹیوب نے بھی ایسے چینلز بند کر دیے ہیں۔ وزارت کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق ہندوستانی خفیہ ایجنسیاں ان سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ویب سائٹس پرگہری نظر رکھے ہوئے تھیں اور ان سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر فوری کارروائی کی سفارش کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔