اعظم خان کو جان کا خطرہ، زیڈ زمرہ کی سیکورٹی مانگی

اعظم خان نے کہا کہ میرے پاس پہلے زید زمرہ کی سیکورٹی تھی، جسے موجودہ ریاستی حکومت نے واپس لے لیا تھا۔ یہاں تک کہ ایک سینئر پولیس افسر نے بھی اس کی سفارش کی تھی۔

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: سماج وادی رہنما (ایس پی) کے سینئر ایم ایل اے اعظم خان نے اتر پردیش حکومت سے زیڈ زمرہ کی سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنی اور اپنے خاندان کی جان کو خطرہ بتایا ہے۔ سیکورٹی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اعظم خان نے کہا کہ "میرے پاس پہلے زید زمرہ کی سیکورٹی تھی، جسے موجودہ ریاستی حکومت نے واپس لے لیا تھا۔ یہاں تک کہ ایک سینئر پولیس افسر نے بھی اس کی سفارش کی تھی۔' مجھے وائی زمرہ کی سیکورٹی کی پیشکش کی جا رہی ہے، لیکن یہ ہر ایم ایل اے کو فراہم کردہ سیکورٹی کور کی طرح لگتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میری پچھلی سیکورٹی بحال ہو، کیونکہ میرے خلاف درج تمام مقدمات کی وجہ سے مجھے متعدد خطرات کا سامنا ہے۔

رام پور کے ایس پی اشوک کمار نے کہا کہ "ہمیں اعظم خان کی جانب سے ان کی سیکورٹی کو بڑھانے کے لیے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہیں وائی زمرہ کی سیکورٹی فراہم کی گئی ہے اور سیکورٹی گارڈز کی مطلوبہ تعداد ہمیشہ ان کے ساتھ ہے۔ تاہم، انٹیلی جنس یونٹ اس کا جائزہ لے گا۔ خطرے کی سطح اور اس کے مطابق ریاستی حکومت کو خط لکھیں گے۔"


اعظم خان کو تقریباً 27 ماہ سیتا پور جیل میں گزارنے کے بعد مئی میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف کتاب چوری، مرغی چوری، مورتی چوری، بجلی چوری، زمین پر قبضہ، جعلسازی اور زمینوں پر قبضے جیسے تقریباً 89 مقدمات درج ہیں۔ انہوں نے جیل سے 2022 کا اسمبلی الیکشن لڑا اور جسے جیت بھی لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔