جبراً مکان خالی کرانے اور دھمکی دینے کے معاملے میں اعظم خان کو 10 سال کی سزا، 14 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد

ایس پی لیڈر کے خلاف 2019 میں ڈنگرپور کالونی میں زبردستی مکان خالی کرانے اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج ہوا تھا، جس میں ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے اعظم خان اور برکت علی کانٹریکٹر کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>اعظم خان / آئی اے این ایس</p></div>

اعظم خان / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے ڈنگر پور میں جبراً مکان خالی کرانے اور دھمکی دینے کے معاملے میں انہیں  10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اسی کے ساتھ عدالت نے ان پر 14 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اعظم خان کے ساتھ عدالت نے برکت علی ٹھیکیدار کو بھی 7 سال قید کی سزا سنائی ہے اور 6 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔

سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان کے خلاف 2019 میں ڈنگرپور کالونی میں زبردستی مکان خالی کرانے اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں عدالت نے اعظم خان اور برکت علی کانٹریکٹر کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔ اعظم خان اس وقت سیتا پور جیل میں بند ہیں اور عدالت میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ان کی پیشی ہوئی۔ اعظم خان کے وکیل ونود شرما کی اطلاع کے مطابق خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے گھر کو زبردستی خالی کرانے اور اسے منہدم کرنے کے معاملے میں سابق وزیر کو قصوروار ٹھہرایا۔


رام پور ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے اعظم خان کو یہ سزا ابرار نامی شخص کے مقدمے میں سنایا ہے۔ ڈنگر پور بستی کے رہائشی ابرار نامی شخص نے 6 دسمبر 2016 کو گنج کوتوالی میں مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں اعظم خان، ریٹائرڈ پولیس ایریا آفیسر آلِ حسن اور ٹھیکیدار برکت علی پر گھر میں گھس کر لوٹ مار کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ جبراً اس کا مکان خالی کروا کر اسے زمیں بوس کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سماجوادی پارٹی کی حکومت نے 2016 میں ڈنگرپور بستی میں رہ رہے لوگوں کے لیے ’آسرا آواس‘ بنایا تھا۔ اس میں کچھ لوگوں کے مکانات توڑ دیئے گئے تھے۔ 2019 میں بے گھر ہوئے 12 لوگوں نے گنج کوتوالی میں الگ-الگ مقدمات درج کرائے۔ اس میں انہوں نے الزام لگایا کہ سماجوادی حکومت میں اعظم خان کے اشارے پر پولیس اور سماجوادی پارٹی کے لوگوں نے زبردستی ان کے گھر خالی کروائے۔ ان کا سامان لوٹ لیا اور ان کے گھروں کو مسمار کر دیا۔ اس معاملے میں پہلے اعظم خان نامزد نہیں تھے۔ ڈنگر پور کیس میں ملزمین کی گرفتاری کے بعد اعظم خان کا نام اس کیس میں شامل کیا گیا۔ جو 12 مقدمات درج ہوئے تھے ان میں سے 8 مقدمات کا فیصلہ آ چکا ہے۔ ان میں سے 5 مقدمات میں اعظم خان کو سزا سنائی گئی ہے جبکہ تین میں وہ بری ہوئے ہیں۔ ایک کیس میں انہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جس میں ہائی کورٹ سے انہیں ضمانت ملی تھی۔ حالانکہ ایک دیگر معاملے میں سزا ملنے کی وجہ سے وہ رہا نہیں ہو پائے ہیں۔ اعظم خان پر اب بھی 84 مقدمات زیر التوا ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔