دہلی: ایل این جے پی اسپتال میں پکڑا گیا نقلی ڈاکٹر، حقیقت حال جان کر رہ جائیں گے حیران!
ایل این جے پی اسپتال میں کام کرنے والے ریزیڈنٹ ڈاکٹر نے ایک فرضی ڈاکٹر کو اپنی جگہ کام کے لیے رکھا تھا اور اس کے لیے فرضی ڈاکٹر کو پیسے بھی دیتا تھا۔
دہلی کے سرکاری اسپتالوں کی حالت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں کے ڈاکٹر اپنی جگہ کسی دوسرے کو اسپتال بھیج کر لوگوں کا علاج کرا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں دہلی پولس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو ڈاکٹر بن کر دہلی کے ایل این جے پی اسپتال میں کام کر رہا تھا۔ پوچھ تاچھ میں اس شخص نے بتایا کہ ایسا کرنے کے لیے اسے ایل این جے پی کے ہی ایک ریزیڈنٹ ا اور اس کے لیے اسے پیسے ملتے تھے۔و پییڈاکٹر نے کہا تھا اور اس کے لیے اسے پیسے ملتے تھے۔
جب اس معاملے کی تفتیش ہوئی تو پتہ چلا کہ رشید خان نامی شخص ایل این جے پی کے ریزیڈنٹ ڈاکٹر وشوجیت کے نام پر کام کر رہا تھا۔ وہ ایک مہینے سے زیادہ وقت سے اسپتال میں تعینات تھا اور ماسک لگا ہونے کی وجہ سے اس کی پہچان چھپی رہی۔ سچائی سامنے آنے کے بعد رشید خان کو گزشتہ ہفتہ گرفتار کر لیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ وشوجیت ایک سال سے زیادہ مدت سے ایل این جے پی اسپتال میں کام کر رہے ہیں۔ ستمبر مہینے میں اس نے کورونا پازیٹو ہونے کے نام پر چھٹی لے لی۔ ایل این جے پی اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ ’’ہمیں نہیں معلوم کہ اس نے کہاں جانچ کرائی تھی، لیکن اس نے میڈیکل چھٹی لے لی۔ 15 دن گزرنے کے بعد بھی وہ کام پر نہیں آیا۔ اس نے ہمیں بتایا کہ اسے دوبارہ کورونا انفیکشن ہو گیا ہے اور وہ اپنی چھٹی بڑھاتا رہا، لیکن کبھی بھی اسپتال میں علاج کے لیے نہیں آیا جب کہ اسپتال میں یہاں کے ملازمین کے لیے اسپیشل وارڈ ہے۔‘‘
مزید پوچھنے پر پتہ چلا کہ جب اسپتال نے وشوجیت کو مزید چھٹی دینے سے انکار کر دیا تو اس نے رشید خان کو اپنی جگہ اپنے نام سے اسپتال میں ڈیوٹی جوائن کرا دی۔ ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ ’’رشید خان نے نرسنگ میں بی ایس سی ڈگری لی ہوئی ہے اس لیے اسے علاج کے بنیادی طریقے پتہ ہیں۔ ہمیں نہیں پتہ کہ اس سے پہلے وہ کہاں کام کرتا تھا۔ کچھ دن بعد ایمرجنسی میں کام کرنے والے لوگوں کو اس پر شبہ ہوا اور اس سے شناختی کارڈ مانگا گیا تو راز کھل گیا۔ ہم نے فوراً پولس کو خبر دی اور وہ گرفتار کر لیا گیا۔‘‘
ایل این جے پی تھانہ کے ایس ایچ او نے بتایا کہ رشید خان کو تہاڑ جیل بھیج دیا گیا ہے، لیکن وشوجیت ابھی تک گرفت میں نہیں آیا ہے۔ وشوجیت نے اپنے تین پتے دیے تھے، ایک جنوبی دہلی کے یوسف سرائے کا تھا، دوسرا مشرقی دہلی کے میور وِہار کا اور تیسرا اتر پردیش کا تھا۔ لیکن وہ ان میں سے کسی بھی پتے پر نہیں ملا۔ اسپتال میں کام کرنے والے ایک ہیلتھ ورکر نے بتایا کہ چونکہ ایل این جے پی کووڈ اسپیشل فیسلٹی بن گیا ہے، اس لیے کسی کا بھی دوسرے کے نام پر کام کرنا آسان ہو گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔