اسمبلی انتخابات: کسی کو 16 ووٹوں سے ملی شکست تو کسی کو 28 ووٹوں سے، آئیے 13 ایسی سیٹوں پر ڈالیں نظر
مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کی کچھ سیٹیں ایسی ہیں جہاں بے حد کم فرق سے ہار اور جیت کا فیصلہ ہوا، بیشتر سیٹوں پر بی جے پی امیدوار کو کامیابی ملی۔
نومبر ماہ میں 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے جن میں سے 4 ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے نتائج 3 دسمبر یعنی اتوار کو سامنے آئے۔ ہندی بیلٹ کی تینوں ریاستوں میں بی جے پی نے زبردست اکثریت حاصل کی، جبکہ تلنگانہ میں کانگریس نے مکمل اکثریت حاصل کی۔ ان چاروں ہی ریاستوں میں کچھ سیٹیں ایسی رہیں جہاں جیت اور ہار کا فرق بہت معمولی تھا۔ ان میں بیشتر سیٹوں پر بی جے پی امیدواروں کو کامیابی ملی۔ آئیے یہاں جانتے ہیں چاروں ریاستوں کی ان سیٹوں کے بارے میں جہاں انتہائی کم فرق سے جیت اور ہار ہوئی۔
مدھیہ پردیش:
مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے 230 میں سے 163 سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے اور کانگریس کو محض 66 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ یہاں ارون بھیماوت ایسے امیدوار رہے جنھوں نے سب سے کم فرق سے جیت حاصل کی ہے۔ شاجاپور اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار ارون بھیماوت کو محض 28 ووٹوں سے جیت ملی۔ انھوں نے کانگریس کے حکم سنگھ کراڑا کو شکست دی۔ اسی طرح واراسیونی سے بی جے پی امیدوار پردیپ جیسوال کو محض 46 ووٹوں سے اور دھرمپوری سے بی جے پی امیدوار کالو سنگھ ٹھاکر کو 356 ووٹوں سے جیت ملی۔ علاوہ ازیں مہیدپور سے کانگریس امیدوار دنیش جین نے محض 290 ووٹوں سے اور بیہر سے کانگریس امیدوار سنجے اوئیکے نے 551 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔
چھتیس گڑھ:
چھتیس گڑھ میں 2 سیٹیں ایسی رہیں جہاں 100 سے کم ووٹوں کے فرق سے جیت اور ہار ہوئی۔ کانکیر اسمبلی سیٹ پر بی جے پی امیدوار آسارام نیتام نے کانگریس امیدوار شنکر دھروا کو محض 16 ووٹوں سے ہرایا۔ اس کے علاوہ چھتیس گڑھ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کانگریس کے سرکردہ لیڈر ٹی ایس سنگھدیو بھی بہت قریبی مقابلے میں ہار گئے۔ انھیں بی جے پی امیدوار راجیش اگروال نے محض 94 ووٹوں سے ہرا دیا۔
راجستھان:
راجستھان کی بات کی جائے تو یہاں کوٹپوتلی اسمبلی سیٹ پر کانٹے کی ٹکر دیکھنے کو ملی۔ اس سیٹ پر بی جے پی امیدوار ہنسراج پٹیل نے 321 ووٹوں سے کانگریس امیدوار راجندر سنگھ کو شکست دی۔ کٹھومر اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار رمیش کھینچی نے کانگریس امیدوار سنجنا کو 409 ووٹوں سے ہرایا۔ جھنجھنو ضلع کی اودے پور واٹی اسمبلی سیٹ پر بھی دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملا جہاں کانگریس کے بھگوان رام سینی نے بی جے پی امیدوار شبھکرن چودھری کو 416 ووٹوں سے ہرا دیا۔ اسی طرح بھیلواڑہ ضلع کی جہازپور سیٹ پر بی جے پی کے گوپی چند مینا نے کانگریس کے قومی سکریٹری دھیرج گوجر کو 580 ووٹوں سے شکست دی۔
تلنگانہ:
تلنگانہ میں جیت کا سب سے کم فرق چیویلا اسمبلی سیٹ پر دیکھنے کو ملا۔ یہاں کانگریس کے امیدوار بیم بھرت پامینا نے بی آر ایس امیدوار کالے یادیا کو محض 268 ووٹوں سے ہرایا۔ یہاں باقی سیٹوں پر جیت اور ہار کا فرق 500 سے زیادہ ووٹوں کا رہا۔ مثلاً اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم امیدوار جعفر حسین نے حیدر آباد کے یاقوت پورہ میں ایم بی ٹی امیدوار امجداللہ خان کو 878 ووٹوں سے ہرایا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔