طیارے کے اندر بغیر اجازت فوٹو گرافی، ایئرلائن سے جواب طلب
ایوی ایشن ریگولیٹری کے حکم کے مطابق یہ طے کیا گیا ہے کہ اب سے اگر کسی باقاعدہ پرواز میں اس اصول کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس روٹ پر اس طیارہ کمپنی کا شیڈیول دو ہفتے کے لئے معطل کر دیا جائےگا۔
نئی دہلی: شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ (ڈی جی سی اے) نے ایک حکم جاری کرکے کہا ہے کہ طیارے کے اندر بغیر اجازت کسی نے بھی فوٹوگرافی کی تو اس روٹ پر دو ہفتے کے لئے متعلقہ ایئرلائن کی پرواز پر پابندی لگا دی جائے گی۔
ڈی جی سی اے کے ذریعہ جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ طیارہ ایکٹ 1937 کے مطابق، سرکاری ہوائی اڈوں پر یا طیارے کے اندر بغیر اجازت فوٹو گرافی پہلے سے ہی ممنوع ہے، لیکن اس کے باوجود یہ دیکھا گیا ہے کہ فضائی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیاں اس اصول کو نافذ کرانے میں ناکام رہی ہیں۔ یہ تحفظ کے سب سے اہم اصولوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنا ہے۔
ایوی ایشن ریگولیٹری کے حکم کے مطابق ’’یہ طے کیا گیا ہے کہ اب سے اگر کسی باقاعدہ پرواز میں اس اصول کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس روٹ پر اس طیارہ کمپنی کا شیڈیول دو ہفتے کے لئے معطل کر دیا جائےگا۔
کفایتی طیارہ کمپنی انڈیگو کی ایک فلائٹ میں فلم اداکارہ کنگنا رنوت کی فوٹو لینے کے لئے میڈیا کے اہلکاروں کے ذریعہ سماجی دوری سے متعلق کووڈ -19 اصولوں کی خلاف ورزی کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ڈی جی سی اے نے یہ حکم جاری کیا ہے۔ ان دنوں مہاراشٹر حکومت کے ساتھ لفظی جنگ کی وجہ سے سرخیوں کا حصہ رہیں کنگنا گزشتہ نو ستمبر کو انڈیگو کی فلائٹ سے چنڈی گڑھ سے ممبئی آئی تھیں۔ ریگولیٹر نے انڈیگو سے بھی اس واقعہ کے سلسلے میں رپورٹ طلب کی تھی۔
ڈی جی سی اے نے کہا ہے کہ فضائی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی پر پابندی ایسے واقعہ ہونے کے اگلے دن سے موثر ہوگی۔ دو ہفتے کی پابندی کے بعد بھی فضائی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کو اس روٹ پر فلائٹ شروع کرنے کی اجازت تب تک نہیں دی جائے گی جب تک کہ وہ اصولوں کی خلاف ورزی کے لئے ذمہ دار شخص پر تادیبی کارروائی نہیں کرتی۔
طیارہ ایکٹ 1937 کے مطابق، طیارے کے اندر یا سرکاری ہوائی اڈوں پر فوٹوگرافی کے لئے تحریری شکل میں عبوری اجازت ضرورت ہے۔ تحریری شکل میں اجازت کے باوجود طیارہ کے پرواز بھرتے وقت یا اترتے وقت فوٹوگرافی نہیں کی جاسکتی۔ ساتھ ہی اگر طیارہ کسی فوجی ہوائی اڈے پر کھڑا ہے، تب بھی فوٹوگرافی کی اجازت نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔