اقتدار میں آتے ہی ’سیاہ زرعی قوانین‘ منسوخ کر دیں گے، راہل گاندھی کا کسانون سے وعدہ
راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی 6 سال سے جھوٹ بول رہے ہیں، پہلے نوٹ بندی، پھر جی ایس ٹی اور پھر کورونا کا دور، جبکہ صنعتکاروں کا قرض معاف کر دیا گیا، کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا گیا۔
چنڈی گڑھ / موگا: نئے زرعی قوانین کے خلاف چل رہے عوامی احتجاج کے دوران راہل گاندھی اتوار کے روز پنجاب پہنچے اور کسانون کے حق میں آواز اٹھائی۔ سابق کانگریس صدر نے کسانوں سے وعدہ کیا کہ ان کی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے ساتھ زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو ختم کر دیا جائے گا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کم از کم سپورٹ پرائس، فصل خرید اور تھوک بازار ملک کے تین ستون ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اس نظام کو تباہ و برباد کر دینا چاہتے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ان تینوں زرعی قوانین کو نافذ کرنے کی اتنی جلدی کیا تھی۔ اگر قانون منظور کرنا ہی تھا تو لوک سبھا، راجیہ سبھا میں بات کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے لئے قوانین بنائے جا رہے ہیں، تو آپ کو کھل کر بات کرنی چاہیے۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ اگر کسان خوش ہیں تو وہ کیوں احتجاج کر رہے ہیں؟ نریندر مودی 6 سال سے جھوٹ بول رہے ہیں، پہلے نوٹ بندی، پھر جی ایس ٹی اور پھر کورونا کا دور، صنعتکاروں کا قرض معاف کر دیا گیا، کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد 65.49 لاکھ سےمتجاوز
کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آپ کی زمین اور آپ کا پیسہ ہندوستان کے سب سے زیادہ 3 ارب پتی افراد چھین لینا چاہتے ہیں۔ پرانے دنوں میں کٹھ پتلی کا کھیل ہوتا تھا۔ کٹھ پتلی کو پیچھے سے کوئی اور چلایا کرتا تھا، یہ مودی حکومت نہیں ہے، یہ امبانی اور اڈانی کی حکومت ہے۔ امبانی اور اڈانی مودی جی کو چلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘
راہل گاندھی نے اس موقع پر ہاتھرس واقعے کے بھی ذکر کیا، انہوں نے کہا، "میں یوپی میں تھا جہاں ایک بیٹی کو مار دیا گیا۔ اسے مارنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ جس کنبہ کی بیٹی کو ہلاک کیا گیا اس کے افراد خانہ کو گھر میں بند کر دیا گیا۔ ڈی ایم اور وزیر اعلی نے کنبہ کو دھمکایا۔ یہ ہندوستان کی حالت ہے۔ جو شخص جرم کرتا ہے اس کے خلاف کچھ نہیں ہوتا!"
راہل گاندھی پنجاب میں کسانوں کے حق میں متعدد مقامات پر ’کھیتی بچاؤ ریلی‘ کے تحت عوامی جلسوں سے خطاب کریں گے۔ اس مہم کا مقصد زرعی قانون پر کانگریس کے موقف کو مضبوطی سے پیش کرنا ہے۔ واضح رہے کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کی پارلیمنٹ میں شدید مخالفت کے باوجود حکومت کی طرف سے ان زرعی قواین کو منظور کر لیا گیا تھا۔
تین روزہ دورے کے پہلے دن کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پنجاب کے ضلع موگا میں ٹریکٹر ریلی نکالی۔ اس ریلی میں ان کے ہمراہ ، وزیر اعلی امریندر سنگھ اور پنجاب کانگریس کے صدر سنیل جاکھڑ دیگر قائدین کے ساتھ موجود ہیں۔ راہل گاندھی کا دورہ پنجاب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ریاست کے کساں سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ زرعی قوانین کے خلاف دھرنے میں بیٹھ گئے تھے۔
خیال رہے کہ پنجاب سمیت متعدد دیگر ریاستوں کے کسانوں نے تینوں زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ ہفتے سخت احتجاج کیا تھا۔ زرعی قوانین پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ زرعی شعبے میں نجی کمپنیوں کے داخلے سے کسانوں کی سودے بازی کی صلاحیت ختم ہوجائے گی اور انہیں ان کی پیداوار پر ایم ایس پی نہیں ملے گی، جبکہ حکومت نے کہا ہے کہ نئے قوانین سے چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو فائدہ ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Oct 2020, 5:11 PM