کیا آتشی کے وزیر اعلیٰ بنتے ہی اروند کیجریوال ہوئے بے گھر؟ رہائش کی تلاش شروع

عآپ نے ضابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے پارٹی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے لیے سرکاری رہائش مہیا کرانے کا مطالبہ مرکزی حکومت سے کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سابق وزیر اعلی دہلی اروند کیجریوال (فائل)</p></div>

سابق وزیر اعلی دہلی اروند کیجریوال (فائل)

user

قومی آوازبیورو

عام آدمی پارٹی کی رہنما آتشی نے دہلی کی وزیراعلیٰ کے طور پر اپنا عہدہ باضابطہ سنبھال لیا ہے۔ اب انہیں جلد ہی سول لائنس واقع وزیراعلیٰ رہائش گاہ شفٹ ہونا پڑے گا۔ اس طرح اب سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی کرنی پڑے گی۔ اس سلسلے میں عآپ نے پارٹی کنوینر اور سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے لیے سرکاری رہائش کا مطالبہ مرکزی حکومت سے کیا ہے۔

ابھی تک یہ طے نہیں ہوا ہے کہ اروند کیجریوال کب وزیر اعلیٰ کا اپنا گھر خالی کریں گے اور کہاں شفٹ ہوں گے۔ اس معاملے میں عآپ ایم پی راگھو چڈھا الیکشن کمیشن کے ضابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی حکومت سے سابق وزیراعلیٰ کے لیے رہائش مہیا کرانے کا مطالبہ دو دن پہلے ہی کر چکے ہیں۔


راگھو چڈھا نے کہا کہ کمیشن کے ضابطوں کے مطابق کسی بھی قومی پارٹی کو قومی دفتر اور قومی سطح کی پارٹی کے قومی کنوینر کو سرکاری رہائش دیا جاتا ہے۔ ہم مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اروند کیجریوال کو سرکاری رہائش مہیا کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کیجریوال کوشامبی میں رہتے تھے۔ 2013 میں وزیر اعلیٰ بننے کے بعد وہ تلک لین واقع گھر میں رہے۔ پھر 2015 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ سول لائنس علاقے میں 6 فلیگ اسٹاف روڈ واقع گھر میں رہنے لگے۔

مرکزی حکومت کی طرف سے اس سے متعلق ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے کہ کیجریوال کو سی ایم ہاؤس خالی کرنے کے بعد رہنے کے لیے کہاں اور کون سا گھر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق انہیں 10 فیروز شاہ روڈ میں شفٹ کیا جا سکتا ہے۔


غور طلب رہے کہ اروند کیجریوال دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں 13 ستمبر کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد تہاڑ جیل سے رہا ہو گئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے 15 ستمبر کو اعلان کیا کہ دو دن بعد میں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دوں گا اور 17 ستمبر کو انہوں نے ایسا ہی کرتے ہوئے دہلی وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔