انّا ہزارے کی چٹھی پر اروند کیجریوال نے دیا شدید رد عمل، بی جے پی کو بنایا ہدف
کیجریوال نے ایک بیان میں کہا کہ ’’وہ (بی جے پی) کہہ رہے تھے آبکاری پالیسی میں گھوٹالہ ہوا ہے، لیکن سی بی آئی نے کہا کہ کوئی گھوٹالہ نہیں ہوا، اب یہ انّا ہزارے کے کندھے پر رکھ کر بندوق چلا رہے ہیں۔‘‘
دہلی میں سیاسی سرگرمیوں کے درمیان بزرگ سماجی کارکن انّا ہزارے کے ذریعہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو لکھی گئی چٹھی نے ایک نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔ اب اس چٹھی پر اروند کیجریوال کا رد عمل بھی سامنے آ گیا ہے۔ انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’وہ (بی جے پی) کہہ رہے تھے کہ آبکاری پالیسی میں گھوٹالہ ہوا ہے، لیکن سی بی آئی نے کہا کہ کوئی گھوٹالہ نہیں ہوا۔ لوگ ان کی سن نہیں رہے ہیں۔ اب یہ انّا ہزارے کے کندھے پر رکھ کر بندوق چلا رہے ہیں۔ یہ سیاست میں عام بات ہے۔‘‘
واضح رہے کہ سماجی کارکن انا ہزارے نے دہلی کی آبکاری پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعلیٰ کیجریوال کے نام چٹھی لکھی تھی۔ اس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’ہر وارڈ میں آپ نے (وزیر اعلیٰ) شراب کی دکان کھولی اور عمر کی حد 25 سال سے 21 سال کر دی۔ آپ شراب کی تشہیر کر رہے ہیں۔ میں نے اس کے خلاف پہلی بار چٹھی لکھی۔ جب میں دہلی میں تحریک چلا رہا تھا تو آپ مجھے اپنا ’گرو‘ کہتے تھے، اب وہ جذبات کہاں ہیں؟‘‘
وزیر اعلیٰ کیجریوال نے انّا ہزارے کی اس چٹھی کو بی جے پی کی سیاست سے جوڑ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں کسی بھی جانچ کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ سی بی آئی نے اپنی ساری جانچ پوری کر لی ہے۔ منیش سسودیا سے 14 گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی۔ انھوں نے ان کے سوالوں کا اطمینان بخش جواب دیا۔ ان کے لاکر میں کچھ نہیں ملا۔ انھیں غیر رسمی طور پر کلین چٹ دے دی گئی ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ ’’اب جب کہ سی بی آئی جانچ سے کچھ نہیں نکلا، اس میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ اب اس بات کی جانچ ہونی چاہیے کہ وہ دہلی میں اراکین اسمبلی کو 20-20 کروڑ روپے میں کسے خریدنا چاہتے تھے۔ اگر ہم اس سے نہیں بھاگے تو وہ کیوں؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔