پون کھیڑا کی دہلی ایئرپورٹ سے گرفتاری، آسام میں درج مقدمہ کے سلسلہ میں کارروائی، کانگریس نے کہا- ’یہ تاناشاہی ہے‘
پون کھیڑا نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ آپ کے سامان میں کچھ مسئلہ ہے، جبکہ میرے پاس صرف ایک ہینڈ بیگ ہے۔ فلائٹ سے اترے تو بتایا گیا کہ آپ نہیں جا سکتے۔ پھر کہا گیا کہ ڈی سی پی آپ سے ملیں گے۔
نئی دہلی: کانگریس لیڈر پون کھیڑا کو دہلی ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جس وقت انہیں گرفتار کیا گیا وہ دیگر کانگریس لیڈروں کے ساتھ رائے پور میں منعقد ہونے والے کانگریس اجلاس میں شرکت کے لیے انڈیگو کی فلائٹ سے روانہ ہونے والے تھے، اچانک دہلی پولیس نے انہیں پرواز سے اتار کر اپنی تحویل میں لے لیا۔ دہلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ انہیں آسام پولیس کی سفارش پر دہلی پولیس نے حراست میں لیا ہے۔
دریں اثنا، آسام پولیس کے آئی جی پی پرشانت کمار بھوئیاں نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ کانگریس لیڈر پون کھیڑا کے خلاف آسام کے دیما ہساو ضلع کے ہاف لانگ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں آسام پولیس ان کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے دہلی روانہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آسام پولیس نے دہلی پولیس سے پون کھیڑا کو گرفتار کرنے کی درخواست کی تھی۔ مقامی عدالت سے اجازت لینے کے بعد انہیں آسام لایا جائے گا۔
پون کھیڑا کی گرفتاری کے بعد ان کے ساتھ موجود کانگریس لیڈران مشتعل ہو گئے اور ایئرپورٹ پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ کانگریس نے اسے مودی حکومت کی تاناشاہی قرار دیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ پارٹی کے چھتیس گڑھ میں ہونے والے اجلاس میں رخنہ ڈالنے کے لئے یہ سب کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پون کھیڑا نے ٹوئٹ کر کے کہا ’’مجھے بتایا گیا ہے کہ آپ کے سامان میں کچھ مسئلہ ہے، جبکہ میرے پاس صرف ایک ہینڈ بیگ ہے۔ فلائٹ سے اترے تو بتایا گیا کہ آپ نہیں جا سکتے۔ پھر کہا گیا کہ ڈی سی پی آپ سے ملیں گے۔ میں کافی عرصے سے انتظار کر رہا ہوں۔ اصولوں، قوانین اور وجوہات کا کوئی سراغ نہیں۔‘‘
دریں اثنا، کانگریس کے جنرل سکریٹری شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے کہا ’’پہلے ای ڈی نے رائے پور میں چھاپہ ماری کی، اب پون کھیڑا کو دہلی پولیس کی جانب سے رائے پور کے طیارے سے اتارا گیا ہے۔ تاناشاہی کا دوسرا نام ’امت شاہی’ ہے! مودی حکومت ہمارے قومی کنونشن میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہے۔ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، ملک کے باشندگان کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔‘‘
وہیں، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا ’’ایک طرف مرکزی حکومت ریاست میں ہمیں پریشان کر رہی ہے کہ ہم کنونشن کا انعقاد صحیح طرح سے نہ کر پائیں اور اس کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ ماری کی گئی۔ کل پھر 3 دفاتر پر چھاپہ مارا گیا۔ دوسری طرف کانگریس کے ہمارے لیڈروں کو یہاں آنے سے روکا جا رہا ہے۔ پون کھیڑا کو طیارے سے اتارنے کا مطلب ہے کہ بی جے پی کانگریس کے کنونشن سے خوفزدہ ہے۔‘‘
پارٹی لیڈر رندیپ سرجے والا نے کہا ’’کانگریس کے ساتھیوں کے ساتھ ہم سب جنرل اسمبلی کے لیے انڈیگو کی فلائٹ سے رائے پور جا رہے تھے، ہمارے ساتھی پون کھیڑا کو طیارے سے اتار لیا گیا اور اب آسام پولیس آ گئی ہے۔ یہ کیسی آمریت ہے؟ امن و امان کے نام پر کسی ایک آدمی کی منمانی قابل قبول نہیں۔ ہم سب سچ کے سپاہی ہیں، حق کے لیے لڑیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔