اے آئی اے ڈی ایم کے تنازعہ: سپریم کورٹ سے پلانی سوامی کی تقرری جائز قرار، پنیرسیلوم دھڑے کو جھٹکا
عدالت عظمی نے مدراس ہائی کورٹ کی بنچ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی او پنیرسیلوم کی عرضی کو خارج کر کے انہیں جھٹکا دیا ہے۔
چنئی: اے آئی اے ڈی ایم کے کی قیادت کے تنازعہ کے معاملہ میں سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے 11 جولائی کو منعقد ہونے والے جنرل کونسل کے اجلاس کو جائز قرار دیتے ہوئے ای پلانی سوامی کو پارٹی کے عبوری جنرل سکریٹری کے عہدے پر برقرار رہنے کی اجازت دی ہے۔ عدالت عظمی نے مدراس ہائی کورٹ کی بنچ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی او پنیرسیلوم کی عرضی کو خارج کر کے انہیں جھٹکا دیا ہے۔
دنیش ماہیشوری اور رشی کیش رائے کی سپریم کورٹ کی بنچ نے جمعرات (23 فروری) کو یہ فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ای پی ایس دھڑے کے حامیوں نے چنئی میں جم کر جشن منایا۔ حامیوں نے سڑکوں پر نکل کر ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا اور آتش بازی بھی کی۔
خیال رہے کہ 11 جولائی کو اے آئی اے ڈی ایم کے کی جنرل کونسل نے ای پلانی سوامی کو پارٹی کا عبوری جنرل سکریٹری مقرر کیا تھا۔ اجلاس میں کوآرڈینیٹر کے عہدے کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ قبل ازیں کوآرڈینیٹر کا عہدہ او پنیرسیلوم (او پی ایس) کے پاس تھا۔
اجلاس میں جنرل سکریٹری کے عہدے کو بحال کرنے اور پارٹی کے پرائمری ممبران کو جنرل سکریٹری کے انتخاب کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس اجلاس میں ای پی ایس دھڑے نے او پنیرسیلوم اور ان کی حمایت کرنے والے لیڈروں کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ ایروڈ ایسٹ ضمنی انتخاب سے عین قبل آیا ہے، جو اے آئی اے ڈی ایم کے کے لیے بہت اہم ہے۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کو 2019 کے پارلیمانی انتخابات کے بعد سے اندرونی جھگڑوں اور کم ہوتی حمایت کی وجہ سے کئی دھچکے لگے ہیں۔ تاہم اب پارٹی کے حوالے سے آنے والے فیصلہ کے بعد زمینی سطح پر ای پی ایس کی جیت کو اے آئی اے ڈی ایم کے کی جیت سمجھا جائے گا یا نہیں یہ بعد میں معلوم چلے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔