آرکٹورس ویریئنٹ: کورونا کا سب سے تیزی سے پھیلنے والا ویریئنٹ آیا سامنے، ہندوستان کو کر رہا پریشان!

ماہرین صحت کے مطابق کورونا کا نیا ویریئنٹ XBB.1.16 گزشتہ مہینے کے مقابلے 13 فیصد کی اسپیڈ سے لوگوں کو بیمار کر رہا ہے۔

کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کورونا معاملوں کو لے کر محکمہ صحت کی فکر لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ اس درمیان کورونا کا ایک نیا ویریئنٹ سامنے آنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس پر یقین کیا جائے تو نیا ویریئنٹ کافی خطرناک تصور کیا جا رہا ہے۔ اس کا نام آرکٹورس ہے اور اسے اومیکرون کا ایک ’سب ویریئنٹ‘ بتایا جا رہا ہے۔ آرکٹورس کریکین ویریئنٹ کے مقابلے میں 1.2 گنا زیادہ متعدی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق کورونا کا نیا ویریئنٹ XBB.1.16 گزشتہ مہینے کے مقابلے 13 فیصد کی اسپیڈ سے لوگوں کو بیمار کر رہا ہے۔ دوسری طرف ٹوکیو یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آرکٹورس کریکین ایڈیشن کے مقابلے میں 1.2 گنا زیادہ متعدی ہے، جسے اومیکرون ایکس بی بی 1.5 نام دیا گیا تھا۔ راحت کی بات یہ ہے کہ اس سے لوگ سنگین طور سے بیمار نہیں پڑ رہے ہیں۔


عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کورونا سے متعلق موجودہ حالات پر کہنا ہے کہ لگاتار بڑھ رہے معاملے پہلے ہی فکر کا موضوع ہے، اب نئے ویریئنٹ کا سامنے آنا مزید پریشانی بڑھا سکتا ہے۔ آرکٹورس پر نگاہ رکھ رہیں ڈبلیو ایچ او کی ڈاکٹر ماریا وین کیرخوف نے بتایا کہ کورونا کا نیا ویریئنٹ حال کے ہی مہینوں میں زیادہ پھیلا ہے۔ حالانکہ یہ لوگوں کو سنگین طور سے بیمار نہیں کر رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر اس ویریئنٹ سے کوئی متاثر ہوتا ہے تو اسے آسانی سے پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ کیرخوف نے بتایا کہ کورونا کا نیا ویریئنٹ آرکٹورس کئی ممالک میں پایا گیا ہے، لیکن ہندوستان میں اس کے معاملے سب سے زیادہ ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ کورونا کے نئے ویریئنٹ آرکٹورس کا پہلا معاملہ جنوری میں سامنے آیا تھا۔ یہ امریکہ، سنگاپور اور کئی ممالک میں پایا جا چکا ہے۔ ڈاکٹر کیرخوف کا کہنا ہے کہ جب ویریئنٹ پر جانچ کی گئی تو سامنے آیا کہ اس کے سب سے زیادہ معاملے ہندوستان میں آ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔