پرانی پنشن پر پھنسی بی جے پی، ملک گیر احتجاج کا اعلان، 14 مارچ کو پارلیمنٹ پر مظاہرہ

فیڈریشن کے صدر سبھاش لامبا نے بتایا کہ مرکزی اور ریاستی ملازمین کی قیادت میں سینکڑوں ملازمین 3 نومبر کو دہلی پہنچیں گے اور اسی دن ایک بہت بڑی ریلی نکالی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;دھیریندر اوستھی</p></div>

تصویردھیریندر اوستھی

user

دھیریندر اوستھی

پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کی بحالی کا معاملہ بی جے پی کے گلے کی پھانس بنتا جا رہا ہے۔ ریاستوں کو چھوڑ کر، اب یہ مسئلہ قومی مسئلہ کی شکل اختیار کر چکا ہے اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں یہ بی جے پی کے لیے ایک مسئلہ بننے والا ہے۔ ملازمین نے او پی ایس کے لیے ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ چندی گڑھ میں 23 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ملازمین کے نمائندوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 14 مارچ کو پارلیمنٹ کے سامنے ایک بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔ اس کے بعد جولائی میں ملک بھر سے ملازمین دہلی کی طرف مارچ کریں گے اور 3 نومبر کو دہلی میں ایک بڑی ریلی کے ذریعے ایک بڑی تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔

آج چنڈی گڑھ میں آل انڈیا اسٹیٹ گورنمنٹ ایمپلائز فیڈریشن کی دو روزہ نیشنل ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اعلان کیا گیا کہ ملازمین او پی ایس کے حصول کے لیے کوئی بھی جدوجہد کرنے کے لیے تیار ہیں۔ میٹنگ میں ہریانہ، پنجاب اور چندی گڑھ سمیت 23 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے فیصلے کے مطابق احتجاج کے پہلے مرحلے میں 14 مارچ کو ملازمین پارلیمنٹ کے سامنے اجتماعی دھرنا دیں گے اور مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔ اسی روز ملک کے تمام اضلاع میں مظاہرے بھی کیے جائیں گے۔


میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ 10 مارچ تک تمام ریاستوں میں مرکزی اور ریاستی ملازمین مشترکہ کانفرنس منعقد کریں گے۔ تحریک کے اگلے مرحلے میں جون کے آخر تک تمام اضلاع، تحصیلوں اور بلاکوں میں کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی۔ اجلاس میں تمام اضلاع میں ملازمین اور خواتین تنظیموں کے اشتراک سے 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن منانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس کی حمایت میں 5 اپریل کو نئی دہلی میں ہونے والی کسان اور مزدور ریلی میں شامل ہونے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

فیڈریشن کے صدر سبھاش لامبا نے بتایا کہ جولائی کے مہینے سے مرکزی اور ریاستی اہلکاروں کی قیادت میں ملازمین کی سینکڑوں گاڑیاں دہلی کی طرف مارچ کریں گی۔ کارکنوں کا یہ بیچ 3 نومبر کو تمام میٹرو، شہروں، قصبوں میں ملازمین کے کام کی جگہوں پر ’’چلو دہلی‘‘ کے نعرے کے ساتھ میٹنگ کرکے نئی دہلی پہنچے گا اور 3 نومبر کو ہی دہلی میں ایک بہت بڑی ریلی نکالی جائے گی۔ اس احتجاجی ریلی میں بڑی تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔