ڈینگو اور ملیریا سے نمٹنے کے لیے دہلی میں پہلی مرتبہ ڈرون سے مچھر مار دوا کا چھڑکاؤ
ڈینگو اور ملیریا جیسی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے، دہلی کے ایم سی ڈی کی میئر شیلی اوبرائے نے پیر کو کہا کہ پانی بھرے علاقوں میں ڈرون کے ذریعے مچھر مار دوا کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے۔
موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی کئی بیماریوں کا خطرہ بھی پیدا ہو رہا ہے، جس کے پیش نظر دہلی میونسپل کارپوریشن ایلرٹ موڈ میں ہے۔ ڈینگو اور ملیریا جیسی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے، ایم سی ڈی کی میئر شیلی اوبرائے نے پیر کو پانی بھرے علاقوں میں مچھروں سے بچاؤ کی دوا چھڑکنے کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی متعارف کرائی۔
آغاز کے بعد کل بھی دہلی کے نریلا کے کئی علاقوں میں ڈرون کی مدد سے ادویات کا چھڑکاؤ کیا گیا تاکہ بیماریوں کو جڑوں سے ختم کیا جا سکے۔ نریلا زون میں رانی کھیڑا پہلا مقام بن گیا جہاں مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریوں جیسے ڈینگو، ملیریا اور چکن گنیا کو روکنے کے لیے کیڑے مار دوا کا چھڑکاؤ ڈرون کی مدد سے کیا گیا ۔
ڈرون مہم ان نشاندہی شدہ علاقوں میں چلائی جا رہی ہے جہاں شدید پانی جمع ہونے یا کسی اور مسئلے کی وجہ سے ایم سی ڈی ملازمین کے لیے پہنچنا مشکل ہے۔ ڈرون ٹیکنالوجی کی مدد سے زیادہ جگہوں پر اسپرے کیا جا سکتا ہے جس سے انسانی قوت اور وسائل کی بچت ہوتی ہے۔
یہ پہل اس سال ریکارڈ توڑنے والی بارش کے جواب میں کی گئی ہے، جس کی وجہ سے دہلی بھر میں پانی بھر گیا ہے اور مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ دہلی میں کئی مقامات ایسے ہیں جہاں نکاسی کا مناسب انتظام نہیں ہے اور طویل عرصے سے پانی جمع ہونے کی وجہ سے یہاں بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ اس لیے اب ڈرون کی مدد سے کیڑے مار ادویات ایسے مشکل مقامات تک پہنچ رہی ہیں جو کہ بروقت بیماریوں کا خاتمہ کر سکتی ہیں۔ ڈرون مہم کے بارے میں، ایم سی ڈی کی میئر شیلی اوبرائے نے کہا کہ اگلے 4-5 دنوں میں رانی کھیڑا میں ڈرون سے چھڑکاؤ جاری رہے گا، جس میں اندازاً 15 ہیکٹر رقبہ کا احاطہ کیا جائے گا۔
ڈرون کی مدد سے جاری اسپرے کی وجہ سے صفائی ملازمین کا وقت اور توانائی کی بچت ہو رہی ہے، میڈیا کو معلومات دیتے ہوئے میئر نے یہ بھی کہا کہ اب صفائی ملازمین کو ہر مہینے کے پہلے ہفتے میں تنخواہ دی جا رہی ہے۔ ماہانہ 10,000 سے زائد صفائی ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔