تہوار کا موسم اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ، عوام حواس باختہ

تہوار کے موسم میں لوگوں کے لئے گھریلو خرچ کافی بڑھ گیا ہے۔ قیمت میں اضافہ کا اثر خوردہ مہنگائی پر بھی نظر آ رہا ہے۔ خصوصاً اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔

مہنگائی کی مار
مہنگائی کی مار
user

قومی آواز بیورو

تہوار کے موسم سے قبل ہی روز مرہ کی زندگی میں استعمال کی جانے والی چیزوں کی قیمتیں بے تحاشہ بڑھ گئی ہیں۔ خوردنی تیل اور پیاز و ٹماٹر جیسی سبزیوں کی بڑھی ہوئی قیمت نے لوگوں کے لئے گھریلو خرچ کافی بڑھا دیا ہے۔ قیمت میں اضافہ کا اثر خوردہ مہنگائی پر بھی نظر آ رہا ہے۔ خصوصاً اشیائے خورد و نوش کی قیمت آسمان چھو رہی ہے۔

گزشتہ ایک مہینہ میں ٹماٹر، آلو، پیاز جیسی سبزیاں کافی مہنگی ہو گئی ہیں۔ ان سبزیوں کی اوسط قیمت میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ وزارت برائے صارف کے پورٹل پر دستیاب معلومات کے مطابق، پچھلے مہینے (22 ستمبر سے 22 اکتوبر) کے مقابلہ میں ایک کلو گرام آلو کی اوسط قیمت 35.87 روپئے سے بڑھ کر 37.2 روپئے ہو گئی ہے۔ گزشتہ سال اس وقت ایک کلو آلو کی اوسط قیمت 24.14 روپئے تھی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ رواں سال آلو پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 13 روپئے مہنگا فروخت ہو رہا ہے۔


پیاز اور ٹماٹر کی اوسط قیمت میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ فی کلو پیاز کی قیمت پچھلے مہینہ کے مقابلہ 3 روپئے بڑھی ہے۔ پچھلے سال کے مقابلہ یہ قیمت 20 روپئے بڑھی ہے۔ وہیں ٹماٹر ایک ماہ میں فی کلو 20 روپئے مہنگی ہوئی ہے۔ پچھلے سال کے مقابلے میں دیکھا جائے تو ٹماٹر کی قیمت میں 40 روپئے کا اضافہ ہوا ہے۔

مہنگائی کا اثر صرف سبزیوں پر نہیں ہوا ہے، بلکہ اس کا اثر دال پر بھی نظر آ رہا ہے۔ وزارت برائے صارف کے مطابق توَّر یا اَرہر کو چھوڑ دیں تو بقیہ تمام دالوں کی قیمت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ چنا، اُڑد، مونگ اور مسور کی دالوں کی فی کلو اوسط قیمت 1 سے 3 روپئے بڑھی ہے۔ ان دالوں کی قیمت کو پچھلے سال کے مقابلے دیکھیں تو موجودہ قیمت سے بالکل مختلف ہے۔ چنا دال کی قیمت اوسطاً 3 روپئے، ارہر دال کی 8 روپئے، اُڑد دال کی 5 روپئے اور مونگ دال کی 1 روپئے بڑھ چکی ہے۔ صرف مسور دال کی قیمت پچھلے سال کے مقابلے 5 روپئے فی کلو کم ہے۔


اگر ہم تیل کی بات کریں تو 22 ستمبر سے 22 اکتوبر کے درمیان مونگ پھلی، سرسوں، ونسپتی، سویا، سورج مکھی اور پام آئل کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ ان خوردنی تیلوں کی فی کلو قیمت میں اوسطاً 7 روپئے سے لے کر 14 روپئے تک کا اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے سال کے مقابلہ میں ان تیلوں کی قیمتوں میں 2 روپئے فی کلو سے لے کر 28 روپئے فی کلو تک کا اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مہنگائی کی مار سے چائے بھی نہیں بچ سکی۔ چائے پتی، دودھ اور چینی تینوں کی ہی قیمتیں پچھلے مہینہ کے مقابلے بڑھ گئی ہیں۔ البتہ گُڑ کی قیمت میں معمولی کمی ضرور آئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔