سی اے اے مخالف 'شاہین باغ مظاہرہ' نے پوری دنیا کو متاثر کیا: ڈاکٹر ادت راج

ڈاکٹر ادت راج نے اپنے بیان میں کہاکہ "شاہین باغ مظاہرہ نے یہ پیغام دیا ہے کہ ناانصافی کہیں بھی ہو اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہئے اور اپنے حقوق کے لئے لڑنا چاہئے۔"

ادت راج، تصویر ٹوئٹر
ادت راج، تصویر ٹوئٹر
user

یو این آئی

نئی دہلی: قومی شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے)، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ خاتون مظاہرین نے اپنے منفرد طرز مظاہرے سے نہ صرف پورے ہندوستان کو بلکہ پوری دنیا کو متاثر کیا ہے۔ یہ بات سابق رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سینئر رہنما ادت راج نے دبنگ دادی بلقیس بانوں کے لئے منعقدہ ایک تقریب میں شاہین باغ مظاہرے میں حصہ لینے والوں کو سرٹیفیکٹ تقسیم کرتے ہوئے کہی۔

آر قیو سوشل ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ اس تقریب میں انہوں نے کہا کہ شاہین خواتین نے اچھی مثال پیش کی ہے اور اس کی سب سے بڑی خوبصورتی یہ ہے کہ مسلم خواتین اس مظاہرے میں شامل ہوئیں ورنہ اس سے قبل وہ اس طرح کے مظاہرے میں شامل نہیں ہوتی تھیں، شاہین باغ نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے اور اس تحریک کی گونج نہ صرف ہندوستان میں بلکہ پوری دنیا میں سنی گئی اور دنیا کو متاثر کیا۔ انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح انہوں نے پرامن مظاہرہ کیا اس طرح کا مظاہرہ ہر جگہ ہونی چاہیے اور اس وقت ملک کی صورت حال نازک ہے، کسان کا معاملہ ہے، انسانی حقوق کا معاملہ ہے، سب کو حقوق کے لئے لڑنا چاہیے۔


شاہین باغ کے پیغام کے بارے میں پوچھے جانے پر اُدت راج نے کہا کہ اس کا پیغام یہی ہے کہ ناانصافی کہیں بھی ہو اس کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے اور اپنے حقوق کے لئے لڑنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شاہین باغ کے طرز پر ہر جگہ تحریک چلنی چاہیے خواہ معاملہ کچھ بھی ہو، شاہین باغ نے ایک نظیر پیش کی ہے۔ اس کے علاوہ شاہین باغ نے اس مفروضہ کو بھی مسترد کردیا ہے کہ عورتیں کچھ نہیں کرسکتیں اور اس مفروضے کو بھی ختم کیا ہے جو یہ سمجھتے تھے کہ مسلم خواتین کچن تک ہی محدود رہتی ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر ادت راج کے ہاتھوں شاہین باغ تحریک میں حصہ لینے والی مسلم اور غیر مسلم خواتین کو، کور کرنے والے صحافیوں اور سماجی کارکنوں کو کورونا واریرس کے سرٹیفیکٹ سے بھی نوازا کیوں کہ ان لوگوں نے لاک ڈاؤن کے دوران سماجی کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ سرٹیفیکٹ سے نوازے جانے والوں میں، سماجی کارکن ملکہ، نصرت آراء، شہلا خاں، امینہ شیروانی،، ٹیمپٹیشن کی ٹیم، صحافی عابد انور اور دیگر صحافی اور خواتین شامل تھیں۔


آر قیو سوشل ویلفیئر ٹرسٹ کی بانی چیرپرسن کنیز فاطمہ نے کہا کہ اس اعزاز کے ذریعہ تحریک میں حصہ لینے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا مقصد اس تحریک کی روح کو برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہین باغ ہماری شناخت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دادی بلقیس بانو کو آنا تھا لیکن گھر میں میت کی وجہ سے انہیں باہر جانا پڑا لیکن انہوں نے ویڈیو لائیو سے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔