کشمیر میں برف باری کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 21 جنوری تک موسم خشک رہ سکتا ہے تاہم 22 سے 24 تک ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے۔
سری نگر: وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی طرف سے برف باری کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی کے بیچ ٹھٹھرتی سردیوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، جس نے اہلیان وادی کو گونا گوں مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 21 جنوری تک موسم خشک رہ سکتا ہے تاہم 22 سے 24 تک ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے۔ دریں اثنا وادی کشمیر کا ملک کے باقی حصوں کے ساتھ زمینی رابطہ بحال ہوگیا ہے اور سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر پیر کو دوسرے روز بھی ٹریفک کی یکطرفہ نقل و حمل جاری رہی۔
متعلقہ حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر پیر کے روز بھی گاڑیوں کو سری نگر سے جموں روانہ ہونے کی اجازت ہے۔ تاہم وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ سال رواں کے یکم جنوری سے ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر بھی گزشتہ زائد از ایک ماہ سے ٹریفک معطل ہے۔
وادی کشمیر میں پیر کے روز بھی اگرچہ موسم خشک رہا اور صبح سے ہی ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی لیکن شدید سردیوں سے لوگ رات بھر ٹھٹھرتے رہے۔ وادی میں جاری شدید شبانہ سردیوں سے جہاں جھیل ڈل سمیت جملہ آبی ذخائر مسلسل منجمد ہیں وہیں مساجد اور خانقاہوں کے غسل خانوں میں نصب نلوں کے ساتھ ساتھ گھروں میں لگے نل اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا ہے جس سے لوگ پانی شدید قلت سے دوچار ہیں۔
وادی کے شہر و گام میں جہاں پینے اور کھانا پکانے کے لئے پانی کی تلاش میں خواتین کو شدید ٹھنڈ میں گھروں سے دور جانا پڑتا ہے وہیں کچھ لوگوں کو ریڈوں پر پانی کی ٹینکیاں لاد کر پانی کی تلاش میں سر گرداں دیکھا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جھیل ڈل کی منجمد سطح ہر گذرتے دن کے ساتھ سنگین سے سنگین تر ہو رہی ہے۔
حکام نے لوگوں سے جھیل ڈل کی سطح پر چلنے پھرنے یا کھیلنے کودنے سے احتیاط کرنے کی اپیل کی ہے اور لوگوں کے تحفظ کے لئے متعلقہ محکمے نے نفری تعینات کی ہے۔ وادی میں جاری شدید سردیوں سے جملہ شعبہ ہائے حیات متاثر ہوئے ہیں اور کاروباری سرگرمیاں بھی صبح کے وقت دیر سے ہی شروع ہوجاتی ہیں نیز سڑکوں پر ٹریفک بھی ذرا دیر سے ہی نمودار ہوجاتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.4 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ شب کے درجہ حرارت سے1.3 ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔ سری نگر میں 14 جنوری کی شب نہ صرف رواں موسم سرما کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی بلکہ سردیوں کا پچیس سالہ پرانا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.2 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ککرناگ میں منفی 6.9 ڈگری سینٹی گریڈ اور قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : اندور کی عدالتوں میں آج سے ہوگی روبرو سماعت
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان کے دور اقتدار کا نصف حصہ مکمل ہوچکا ہے۔ چلہ کلان نے اپنے دور اقتدار کے نصف حصے میں بھر طاقت کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو اپنی موجودگی کا بھر پور احساس بھی دلایا۔ چلہ کلان کا دوراقتدار 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوگا جس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوگا تاہم اس کے دور میں سردیوں کے زور میں بتدریج کمی واقع ہوجاتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔