میرٹھ: یوگی حکومت میں پھر لٹی ’غریب کی بیٹی‘ کی عزت، نابالغ بچی کی عصمت دری

متاثرہ کی ماں اپنی تکلیف بیان کرتے ہوئے سوال کرتی ہے کہ ’’اگر ہم غریب ہیں تو کیا ہماری بیٹی کی کوئی عزت نہیں۔ پڑوسی زمیندار ہے تو کیا وہ ہمارے ساتھ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ ہماری عزت سے کھیل سکتے ہیں۔‘‘

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

آس محمد کیف

ابھی بدایوں میں 50 سالہ خاتون کے ساتھ ہوئی اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملہ پر لوگوں کا غصہ ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ یوگی حکومت میں نابالغ بچی کے ساتھ ایک نئے دردناک واقعہ نے سبھی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ میرٹھ کے انچولی تھانہ واقع چندوڑی گاؤں میں بے حد شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ویشو چودھری نامی غریب مزدور کے گھر میں کود کر اس کی نابالغ بیٹی کے ساتھ عصمت دری کا گھناؤنا عمل انجام دیا گیا۔ جاٹ اکثریتی اس گاؤں میں مزدوری کر اپنا اور اپنی فیملی کا پیٹ پالنے والے ویشو کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے جس پر اس وقت غموں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ اس پر طرّہ یہ کہ انچولی پولس نے معاملے کو دبانے اور ملزم کو بچانے کے لیے اپنے من مطابق تحریر لے لی۔ تھانہ میں خاتون کانسٹیبل نے متاثرہ بچی کے والد کو آس پڑوس میں شرمندگی کا خوف دلا کر چھیڑ چھاڑ کا مقدمہ درج کر لیا اور نابالغ لڑکی کا میڈیکل بھی نہیں کرایا۔

تصویر بذریعہ آس محمد کیف
تصویر بذریعہ آس محمد کیف

متاثرہ کے والد آج میرٹھ میں اعلیٰ افسران کے پاس اپنی تکلیف بیان کرنے پہنچے تب جا کر معاملہ ابھر کر سامنے آیا اور کارروائی ہوئی۔ ھالانکہ ملزم کو اب تک گرفتار نہیں کا جا سکا ہے۔ اس درمیان ملزم نوجوان کا بھائی متاثرہ کے والد کو فون کر کے مقدمہ واپس لینے کے لیے دھمکا رہا ہے۔ واقعہ کا متاثرہ کی فیملی پر بہت گہرا اثر پڑا ہے اور اب وہ گاؤں چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔


’قومی آواز‘ کے نمائندہ سے بات چیت میں متاثرہ کے والد شمشاد نے بتایا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ کھیت پر مزدوری کرنے گیا تھا۔ اسی دوران اس کے پڑوس میں رہنے والے ویشو چودھری نامی نوجوان نے اپنے گھر کے باہر کھڑے ٹریکٹر پر تیز آواز میں ڈی جے بجا دیا اور اس کے بعد وہ دیوار کود کر اندر گھسا، پھر 16 سالہ بیٹی کی عصمت دری کی۔ ڈی جے کی آواز میں لڑکی کی چیخیں دب کر رہ گئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جب بچی کے والدین مزدوری کر کے گھر واپس لوٹے تو اسے روتے بلکتے ہوئے دیکھا، اور پھر ظلم کی شکار ان کی بیٹی نے پوری داستان کہہ سنائی۔

میرٹھ: یوگی حکومت میں پھر لٹی ’غریب کی بیٹی‘ کی عزت، نابالغ بچی کی عصمت دری

متاثرہ کے والد شمشاد کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو لے کر پولس کے پاس پہنچے لیکن وہاں موجود پولس اہلکاروں نے انھیں بھگا دیا۔ معاملہ ظاہر ہونے کے بعد منگل دیر رات کو کیس درج کیا گیا۔ متاثرہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ملزم فریق کی طرف سے لگاتار دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور پولس ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے کی جگہ بدھ کی صبح متاثرہ کے گھر پہنچ کر اس کے بھائی کو ہی اٹھا لے گئی۔


اس پورے واقعہ سے ناراض متاثرہ کنبہ اور درجنوں گاؤں والوں نے ایس ایس پی دفتر کا گھیراؤ کرتے ہوئے خوب ہنگامہ کیا۔ بعد ازاں متاثرہ کے بھائی کو چھوڑا گیا۔ اس معاملہ میں ایس پی دیہی کیشو کمار نے بچی کا میڈیکل کرانے اور ملزم کی فوری گرفتاری کے حکم جاری کر دیے ہیں۔ انچولی تھانہ انچارج اوپیندر ملک اب کہہ رہے ہیں کہ معاملہ میں متاثرہ کا میڈیکل کرایا گیا ہے اور ملزم کی تلاش میں لگاتار چھاپہ ماری کی جا رہی ہے۔

تصویر بذریعہ آس محمد کیف
تصویر بذریعہ آس محمد کیف

متاثرہ کی ماں اس وقت انتہائی غمگین ہیں اور ’قومی آواز‘ سے بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’اگر ہم غریب ہیں تو کیا میری بیٹی کی کوئی عزت نہیں ہے۔ پڑوسی زمیندار ہے تو کیا وہ ہمارے ساتھ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ ہماری عزت سے کھیل سکتے ہیں۔‘‘ وہ اپنی بیٹی پر ہوئے ظلم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہتی ہیں ’’مجھ سے میری بیٹی کی حالت دیکھی نہیں جا رہی۔ زمین کو پھٹ جانا چاہیے۔ اتنا جرم! میری بیٹی نے مجھ سے روتے ہوئے سب کچھ بتایا۔ گاؤں تو ہم چھوڑ ہی دیں گے، اب زندگی بھی اچھی نہیں لگ رہی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔