اڈانی کا ایک اور پروجیکٹ ہنڈن برگ رپورٹ کی بھینٹ چڑھا، 400 کروڑ روپے میں ہونے والا تھا معاہدہ
کریسل نے اپنے ایک حالیہ نوٹ میں بتایا ہے کہ اڈانی گروپ اور ایئر ورکس کے درمیان بات چیت نہیں ہو رہی ہے اور آگے ایسا ہونے کی امید بھی نہیں ہے۔
ہنڈن برگ رپورٹ کی وجہ سے اڈانی گروپ کو پہلے ہی بہت بڑے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور اب ایک ایسی خبر سامنے آ رہی ہے جو اس خسارے کو مزید بڑا بنا رہی ہے۔ اڈانی گروپ کے خلاف رواں سال جنوری میں سامنے آئی رپورٹ کا منفی اثر 5 ماہ بعد بھی بھرپور انداز میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق اڈانی گروپ کو ایک بار پھر شدید جھٹکا لگا ہے کیونکہ بہت اہم پروجیکٹ اس کے ہاتھ سے چلا گیا ہے۔
انگریزی روزنامہ ’دی ایکونومک ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ کے اٹکے پڑے پروجیکٹس کی فہرست لگاتار طویل ہوتی جا رہی ہے اور اب اس میں نیا نام ایئرکرافٹ مینٹیننس کمپنی ایئر ورکس کے ساتھ ہونے والا مجوزہ پروجیکٹ کا جڑ گیا ہے۔ اڈانی گروپ نے ایئر ورکس کو 53 ملین ڈالر یعنی تقریباً 400 کروڑ روپے میں خریدنے کی تیاری کی تھی۔ اس کے لیے دونوں فریقین کے درمیان کئی دور کی بات چیت بھی ہوئی تھی۔ کئی دور کی میٹنگوں کے بعد خریداری کے لیے تاریخ بھی طے ہوئی تھی جو اب نکل چکی ہے۔
دی اکونومکس ٹائمز کی خبر میں کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ’کریسل‘ کے حوالے سے مذکورہ بالا جانکاری دی گئی ہے۔ دراصل کریسل نے اپنے ایک حالیہ نوٹ میں بتایا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان بات چیت نہیں ہو رہی ہے اور آگے ہونے کی امید بھی نہیں ہے۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ اڈانی گروپ کے ذریعہ ایئر ورکس کو خریدنے کا منصوبہ غالباً ملتوی ہو گیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے پہلے بھی ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ معاہدہ شاید ملتوی ہو چکا ہے۔ حالانکہ فی الحال اڈانی گروپ یا ایئر ورکس کی طرف سے اس معاہدہ کے بارے میں کوئی آفیشیل جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ ویسے ہنڈن برگ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد اڈانی گروپ نے کئی معاہدے ملتوی کر دیئے ہیں۔ اڈانی گروپ نے کاروبار کرنے کی اپنی پالیسی میں وسیع تبدیلی لائی ہے۔ جارحانہ انداز میں نئے نئے پروجیکٹس میں قسمت آزمائی کے لیے مشہور یہ گروپ اب قرض کم کرنے پر پوری توجہ دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ اڈانی گروپ موجودہ وقت میں ہندوستان کے سب سے بڑے کاروباری گروپوں میں سے ایک ہے۔ یہ گروپ ایف ایم سی جی سے لے کر گرین انرجی اور پورٹ (بندرگاہ) سے لے کر ایئرپورٹ تک کے بزنس میں سرگرم ہے۔ اڈانی گروپ کے پاس ابھی ہندوستان میں 7 ہوائی اڈوں کے انتظام کا اختیار ہے۔ ایئر ورکس کی خریداری کے بعد اڈانی کے ایئرپورٹ بزنس کو وسعت ملنے والی تھی، لیکن فی الحال ایسا کچھ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔