کیدارناتھ مندر میں ایک اور گڑبڑ جھالا!، گربھ گرہ میں ہو رہی تھی سونے کی پالش، تیرتھ پجاریوں نے کام کو روکوایا
کیدارناتھ مندر کے گربھ گرہ میں سونے کی پالش کا کام کیا جا رہا تھا۔ کیدارناتھ کے تیرتھ پجاریوں کو اس بات کی اطلاع ملتے ہی کام روکوا دیا گیا ہے۔
کچھ دن پہلے کیدارناتھ میں تیرتھ پجاریوں نے سنگین الزامات لگائے تھے۔ چاردھام مہاپنچایت کے نائب صدر اور کیدارناتھ کے سینئر تیرتھ پجاری آچاریہ سنتوش ترویدی نے بی کے ٹی سی پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ کیدارناتھ کے تیرتھ پجاریوں کا کہنا ہے کہ کیدارناتھ مندر کے گربھ گرہ میں لگایا گیا سونا پیتل میں تبدیل ہو گیا ہے۔ انہوں نے افسر اور مندر کمیٹی کو گھیرتے ہوئے کہا کہ اس میں 1.25 ارب روپے کا گھپلہ ہوا ہے۔ اب اسی کیدارناتھ مندر کے گربھ گرہ میں سونے کو پالش کی جا رہی ہے۔ اتوار کو جب تیرتھ پجاریوں کو اس پالش کا علم ہوا تو کام روکوا دیا گیا۔ مندر کے گربھ گرہ میں کروڑوں کا سونا پیتل میں تبدیل ہونے کی خبروں کے بعد اب سونے کی پالش کو لے کر نیا تنازع شروع ہو گیا ہے۔
معلومات کے مطابق، آج صبح کیدارناتھ مندر کے گربھ گرہ میں سونے کی پالش کا کام کیا جا رہا تھا۔ کیدارناتھ کے تیرتھ پجاریوں کو اس بات کی اطلاع ملتے ہی یہ کام روکوا دیا گیا ہے۔ کیدار سبھا کے صدر راج کمار تیواری، ونود شکلا، بگواڑی وغیرہ نے احتجاج کیا اور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ غور طلب بات یہ ہے کہ کچھ دن پہلے آچاریہ سنتوش ترویدی نے الزام لگایا تھا کہ گربھ گرہ میں لگایا گیا سونا اب پیتل میں تبدیل ہو گیا ہے۔
سنتوش ترویدی نے کہا کہ یہ کام کرنے والے بی کے ٹی سی، حکومت اور انتظامیہ کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی کے ٹی سی نے سونا لگانے سے پہلے اس کی جانچ کیوں نہیں کرائی؟ جب لگاتار تیرتھ پجاری سونا لگانے کی مسلسل مخالفت کر رہے تھے تو یہ کام زبردستی کرایا گیا۔ سونے کے نام پر صرف پیتل کا پانی چڑھایا گیا ہے۔ سنتوش ترویدی نے کہا کہ اگر تحقیقات کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو تیرتھ پروہت شدید احتجاج کریں گے۔
دوسری طرف، بی کے ٹی سی کے ایگزیکٹیو آفیسر آر سی تیواری نے اس کی تردید کرتے ہوئے ایک تردیدی خط جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کیدارناتھ مندر کے گربھ گرہ کی دیواروں اور سونے کے زیورات کو چڑھانے کا کام پچھلے سال ایک عطیہ دہندہ کے ذریعہ کروایا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔