انکتا بھنڈاری کی لاش برآمد، تینوں ملزمین 14 روزہ عدالتی حراست میں بھیجے گئے، کلیدی ملزم پلکت کے ریسورٹ پر چلا بلڈوزر

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’آج صبح بیٹی انکتا کی لاش برآمد کر لی گئی ہے، اس اندوہناک واقعہ سے دل بہت تکلیف میں ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ واقع ایک ریسورٹ کی رسپشنسٹ انکتا بھنڈاری قتل معاملے میں لگاتار نئی پیش رفت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ایک طرف پولیس کو انکتا کی لاش چیلا پاور ہاؤس کے پاس ملی ہے، اور دوسری طرف قتل معاملے کے گرفتار تینوں اہم ملزمین کو 14 روزہ عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، قتل معاملہ کے کلیدی ملزم اور بی جے پی لیڈر کے بیٹے پلکت آریہ کے اس ریسورٹ پر انتظامیہ نے نصف شب میں بلڈوزر چلا دیا جہاں رسپشنسٹ انکتا بھنڈاری کام کرتی تھی۔

دراصل 19 سالہ انکتا بھنڈاری پوڑی گڑھوال ضلع کے یمکیشور اسمبلی علاقہ میں ایک پرائیویٹ ریسورٹ میں کام کرتی تھی۔ انکتا گزشتہ 18 ستمبر سے غائب تھی۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں ضلع پاور ہاؤس کے پاس شکتی نہر میں تلاشی مہم چلا رہی تھیں، جب انھیں نہر کی گہرائی میں انکتا کی لاش ملی۔ انکتا کے اہل خانہ نے لاش کی شناخت کر لی ہے۔


اس درمیان وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کا بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج صبح بیٹی انکتا کی لاش برآمد کر لی گئی ہے۔ اس اندوہناک واقعہ سے دل بہت تکلیف میں ہے۔ قصورواروں کو سخت سزا دلانے کے لیے پولیس ڈپٹی انسپکٹر جنرل پی. رینوکا دیوی کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس سنگین معاملے کی گہرائی سے جانچ کے حکم بھی صادر کر دیے گئے ہیں۔ ملزمین کے غیر قانونی طور پر بنے ریسورٹ پر بلڈوزر کے ذریعہ کارروائی بھی ہو گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انکتا کے قتل کی خبر ملنے کے بعد ایس ڈی آر ایف ٹیم نے شکتی نہر چیلا پاور ہاؤس میں سرچ آپریشن چلایا۔ اس کام میں ایس ڈی آر ایف ڈیپ ڈائیورس کو بھی لگایا گیا تھا۔ آج صبح ایس ڈی آر ایف کی ریسکیو ٹیم اور ڈیپ ڈائیورس نے پھر سے سرچ آپریشن شروع کیا۔ رافٹ کے ذریعہ کی جا رہی سرچنگ کے دوران ایس ڈی آر ایف ٹیم کو چیلا پاور ہاؤس سے ایک لڑکی کی لاش برآمد کر ضلع پولیس کو سپرد کیا گیا ہے۔ لاش کی شناخت کے لیے انکتا کے اہل خانہ کو بلایا گیا تھا جنھوں نے اس بات پر مہر لگا دی ہے کہ لاش انکتا بھنڈاری کی ہی ہے۔


اس درمیان پولیس نے پلکت آریہ پر شکنجہ کسنا شروع کر دیا ہے۔ پلکت آریہ ہی اس ریسورٹ کا مالک تھا جہاں انکتا کام کرتی تھی۔ اس کے غائب ہونے کے بعد سے ہی ریسورٹ مالک اور منیجر فرار ہو گئے تھے، لیکن بعد میں وہ گرفتار کر لیے گئے۔ قصورواروں کو سخت سزا دلانے کی کوشش میں گزشتہ نصف شب میں اس ریسورٹ پر بلڈوزر بھی چلا دیا گیا جہاں انکتا کام کرتی تھی۔ پولیس کی پوچھ تاچھ میں ملزمین نے بتایا کہ رسپشنسٹ ریسورٹ میں آنے والے کسٹمر کے پاس جانے سے منع کر رہی تھی۔ وہ لوگ رسپشنسٹ کو قحبہ گری میں ڈھکیلنا چاہ رہے تھے، لیکن رسپشنسٹ نے ایسا کرنے سے منع کر دیا تھا۔ اس بات سے ناراض ملزمین نے انکتا کا قتل کر چیلا شکتی نہر میں پھینک دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔