’مجھے امید نہیں تھی‘، دوسرے ٹی-20 مقابلے میں آسٹریلیا کو پٹخنی دینے کے بعد ہندوستانی کپتان روہت شرما کا بیان

میچ کے بعد روہت شرما نے دنیش کارتک کی بلے بازی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’’مجھے خوشی ہوئی کہ دنیش نے شاندار طریقے سے میچ کو ختم کیا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ناگپور میں 23 ستمبر کی شب کھیلے گئے دوسرے ٹی-20 مقابلے میں ہندوستانی ٹیم نے آسٹریلیا کو 6 وکٹ سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کر دی ہے۔ اب 25 ستمبر کو کھیلا جانے والا ٹورنامنٹ کا آخری میچ فیصلہ کن ثابت ہوگا۔ 23 ستمبر کو کھیلا گیا میچ انتہائی دلچسپ رہا کیونکہ بارش کی وجہ سے دونوں ٹیموں کے لیے 8-8 اوور مقرر کیے گئے تھے۔ ٹاس جیتنے کے بعد ہندوستانی کپتان روہت شرما نے پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا۔ آسٹریلیائی ٹیم کی طرف سے کپتان ایرون فنچ اور وکٹ کیپر بلے باز میتھیو ویڈ نے تیز طرار اننگ کھیل کر 90 رن بنا ڈالے۔ جواب میں ہندوستانی ٹیم روہت شرما کی ناٹ آؤٹ کپتانی پاری کی وجہ سے 7.2 اوور میں ہی جیت گئی۔ انھوں نے 20 گیندوں میں 4 چوکے اور 4 چھکے کی مدد سے 46 رن بنائے۔

میچ کے بعد روہت شرما نے ٹیم کی کارکردگی اور اپنی بلے بازی کے بارے میں کھل کر بات چیت کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھے امید نہیں تھی کہ میں ایسی بلے بازی کروں گا۔ گزشتہ 9-8 ماہ سے میں ایسی ہی بلے بازی کر رہا ہوں۔ آپ اس طرح کے چھوٹے مقابلے میں زیادہ منصوبہ بندی نہیں کر سکتے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہماری ٹیم نے اچھی گیندبازی کی۔ میدان پر اوس بھی آئی تھی جس کی وجہ سے ہرشل کے ہاتھ سے کچھ فل ٹاس گیندیں بھی گئیں۔ اپنی بیک انجری سے واپسی کرنے والے بمراہ نے اچھی گیندبازی کی۔ اس نے اہم وقت پر وکٹ دلایا۔‘‘


آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹی-20 میچ میں جس گیندباز نے سب سے زیادہ متاثر کیا وہ اکشر پٹیل تھے۔ ان کے بارے میں روہت شرما نے کہا کہ ’’اکشر کسی بھی اسٹیج میں گیندبازی کر سکتا ہے۔ وہ مجھے اس بات کا فائدہ دیتا ہے کہ میں دوسرے گیندباز کو میچ کے مشکل حالات میں مختلف طرح سے استعمال کر سکوں۔ اگر وہ پاور پلے میں گیندبازی کرتا ہے تو میں تیز گیندباز کا مڈل اوورس میں استعمال کر پاتا ہوں۔‘‘ روہت شرما نے دنیش کارتک کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ’’مجھے خوشی ہوئی کہ دنیش نے شاندار طریقے سے میچ کو ختم کیا۔‘‘

جہاں تک اس میچ کا سوال ہے، ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کرنے اتری آسٹریلیائی ٹیم کی شروعات اچھی نہیں رہی اور ٹیم کو پہلا جھٹکا کیمرون گرین کی شکل میں لگا۔ وہ 5 رن کے اسکور پر وراٹ کوہلی کے تھرو پر رَن آؤٹ ہو گئے۔ ٹیم کو دوسرا جھٹکا 19 کے اسکور پر لگا جب گرین کے بعد بلے بازی کرنے پہنچے گلین میکسویل بغیر کوئی رن بنائے اکشر پٹیل کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ تیسرا جھٹکا بھی آسٹریلیا کو اکشر پٹیل نے ہی دیا جب ٹم ڈیوڈ 2 رن کے ذاتی اسکور پر کلین بولڈ ہو گئے۔ لیکن آسٹریلیائی کپتان فنچ (15 گیندوں پر 31 رن) اور میتھیو ویڈ (20 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 43 رن) نے اسکور کو 5 وکٹ کے نقصان پر 90 رن تک پہنچا دیا۔ ہندوستان کی طرف سے اکشر پٹیل نے 2 اوور میں 13 رن دے کر 2 وکٹ حاصل کیے، جب کہ جسپریت بمراہ کو 1 وکٹ ملا جنھوں نے 2 اوور میں 23 رن دیے۔


ہندوستان کی طرف سے کپتان روہت شرما نے ایک طرف تیز طرار پاری بھی کھیلی اور اپنا وکٹ بھی بچائے رکھا، اور دوسری طرف دیگر ہندوستانی بلے باز چھوٹی چھوٹی لیکن اہم اننگ کھیل کر آؤٹ ہوتے رہے۔ سلامی بلے باز کے ایل راہل نے جہاں 6 گیندوں پر 10 رن بنائے، وہیں وراٹ کوہلی نے 6 گیندوں پر 11 رن، ہارڈک پانڈیا نے 9 گیندوں پر 9 رن، اور دنیش کارتک نے 2 گیندوں پر 10 رن بنائے۔ آخری اوور میں جب جیت کے لیے 9 رنوں کی ضرورت تھی تو کارتک نے ہی پہلے چھکا، اور پھر چوکا لگا کر میچ کو ختم کیا۔ ہندوستانی بلے باز سوریہ کمار یادو نے آج ضرور مایوس کیا جو پہلی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔ آسٹریلیا کی طرف سے ایڈم جمپا سب سے کامیاب گیندباز رہے جنھوں نے 2 اوور میں 16 رن دے کر 3 وکٹ حاصل کیے۔ 1 وکٹ پیٹ کمنس کو ملا جنھوں نے 2 اوور میں 23 رن دیے۔ جوش ہیزل ووڈ نے 1 اوور میں 20 رن، سین ایبٹ نے 1 اوور میں 11 رن، اور ڈینیل سیمس نے 1.2 اوور میں 20 رن خرچ کیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔