چنڈی گڑھ میئر الیکشن میں دھاندلی کے ملزم انل مسیح نے سپریم کورٹ سے مانگی معافی، غلطی کا کیا اعتراف
انل مسیح نے کہا کہ جب وہ آخری بار سپریم کورٹ میں اپنا بیان دینے آئے تھے تو ان کی طبیعت ناساز تھی، وہ زیادہ مقدار میں دوائیاں لے رہے تھے، اس وجہ سے انھیں نہیں پتہ کہ انھوں نے کیا بیان دیا ہے۔
چنڈی گڑھ میئر الیکشن کے دوران دھاندلی کے الزامات کا سامنا کرنے والے سابق افسر انل مسیح نے جمعہ کے روز سپریم کورٹ سے اپنے عمل کے لیے معافی مانگ لی۔ چنڈی گڑھ میں 30 جنوری 2024 کو ہوئے میئر الیکشن میں 8 ووٹوں کو رد قرار دینے سے متعلق معاملے میں 5 اپریل کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس سماعت کے دوران انل مسیح نے عدالت سے معافی مانگی اور ایک نیا حلف نامہ داخل کرنے کی بات کہی۔
قابل ذکر ہے کہ فروری ماہ میں اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے سابق ریٹرننگ افسر انل مسیح کے خلاف عدالتی حکم کی خلاف ورزی معاملہ میں نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے مانا تھا کہ الیکٹورل افسر نے قصداً ووٹوں کو رد کیا تھا اور بعد میں عدالت میں اپنا جھوٹا بیان درج کرایا تھا۔ اسی نوٹس کے جواب میں آج انل مسیح نے سپریم کورٹ سے معافی مانگی ہے۔ انھوں نے عدالت میں کہا کہ اس معاملے میں ان سے غلطی ہوئی ہے۔
انل مسیح کے وکیل مکل روہتگی نے اس معاملے میں آج عدالت میں کہا کہ ہم نے بلاشرط معافی مانگی ہے۔ اب انل مسیح اپنا پرانا حلف نامہ واپس لیں گے اور دوسرا حلف نامہ دے کر بلا شرط معافی مانگیں گے۔ سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے اس تبصرہ پر کہا کہ اگر وہ بلاشرط معافی مانگتے ہیں تو انھیں کوئی دقت نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے نوٹس پر جو جواب چنڈی گڑھ میئر الیکشن کے ریٹرننگ افسر انل مسیح نے عدالت میں داخل کیا اس میں کہا کہ جب وہ آخری بار سپریم کورٹ میں اپنا بیان دینے آئے تھے تو ان کی طبیعت ناساز تھی۔ وہ چنڈی گڑھ پی جی آئی سے کثیر مقدار میں دوائیاں لے رہے تھے۔ اس وجہ سے انھیں نہیں پتہ کہ انھوں نے کیا بیان دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔