امیتابھ نے مرکز و ریاستی حکومت سے ریٹائرمنٹ کے دستاویزات کیے طلب

امیتابھ ٹھاکر نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں لیکن اس سے پہلے وہ ان حقائق و وجوہات کو جاننا چاہتے ہیں کہ کن بنیاد پر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔

امیتابھ ٹھاکر، تصویر آئی اے این ایس
امیتابھ ٹھاکر، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنو: سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے اپنے جبری سبکدوشی سے متعلق مرکزی وزارت داخلہ، اترپردیش حکومت اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس دفتر سے سبھی متعلق دستاویزات طلب کیے ہیں۔ ان تینوں شعبوں کو بھیجے گئے اپنے خط میں امیتابھ نے لکھا ہے کہ وہ مرکز اور یوپی حکومت کی ہدایت سے مکمل طور سے عدم رضامند ہیں اور اسے غلط سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں جبری سبکدوشی کا حکم صرف ذاتی دشمنی میں دیا گیا ہے جس سے ان کے دونوں زیر تعلیم بچوں سمیت ان کا پورا کنبہ متاثر ہوا ہے۔

امیتابھ نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں لیکن اس سے پہلے وہ ان حقائق و وجوہات کو جاننا چاہتے ہیں کہ کن بنیاد پر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے سیکورٹی سے وابستہ دستاویزات نہیں ہیں اور ایک مثالی آجر کے طور پر حکومت سے توقع ہے کہ وہ ان دستیاویزات کو دستیاب کرائے۔


آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے کہا کہ ممکن ہے کہ ان دستاویزات دیکھنے کے بعد انہیں لگے کہ حکومت کے نزدیک ایسا فیصلہ کرنے کے وافر بنیاد تھے اور وہ اس ضمن میں کوئی قانونی چارہ جوئی نہ کریں جس سے غیر ضروری قانونی مقدموں سے بچا جاسکے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔