یوم جمہوریہ پر تشدد کے لیے امت شاہ ذمہ دار، فوراً دیں استعفیٰ: کانگریس

کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ’’کسان تحریک کی آڑ میں دہلی میں جو منظم تشدد اور انارکی ہوئی ہے، اس سے متعلق خفیہ اطلاع امت شاہ کے پاس تھی اور اس کے باجود تشدد روکنے میں وہ ناکام رہے۔‘‘

رندیپ سرجے والا، تصویر آئی اے این ایس
رندیپ سرجے والا، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی دارالحکومت نئی دہلی میں کسان تحریک کے دوران ہوئے تشدد کو خفیہ ایجنسی کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیرداخلہ امت شاہ اس کے لیے ذمہ دار ہیں اور وزیراعظم نریندر مودی کو انھیں فوراً برخاست کرنا چاہیے۔

کانگریس کے میڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے بدھ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ لاء اینڈ آرڈر اور خفیہ نظام کی ناکامی کے لیے امت شاہ ذمہ دار ہیں۔ کسان تحریک کی آڑ میں دہلی میں جو منظم تشدد اور انارکی ہوئی ہے‘ اس سے منسلک خفیہ اطلاع امت شاہ کے پاس تھی اور اس کے باجود تشدد روکنے میں وہ ناکام رہے ہیں۔


سرجے والا نے کہا کہ جب تمام اطلاعات وزیرداخلہ کو تھیں تو وقت پر تشدد روکنے کے لیے قدم کیوں نہیں اٹھائے گئے۔ انہوں نے اسے وزیر داخلہ کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ اس ناکامی کے مد نظر امت شاہ کو ایک لمحہ بھی عہدے پر قائم رہنے کا حق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سال کے اندر دہلی میں دوسری بار تشدد ہوا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ امت شاہ اس عہدے کے لائق نہیں ہیں لہٰذا انھیں برخاست کیا جانا چاہیے۔

کانگریس ترجمان نے کہا کہ حکومت تشدد کرنے والوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور سوچی سمجھی سازش کے تحت دونوں کی ملی بھگت سے دہلی میں تشدد کو انجام دیا گیا ہے۔ حکومت تحریک کار کسانوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے انھیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ حکومت فسادیوں اور غیر سماجی عناصر پر کارروائی کرنے کے بجائے کسان مورچہ کے رہنماؤں پر مقدمے درج کر رہی ہے۔


یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزارت داخلہ ہنگامہ اور تشدد کرنے والے تحریک کاروں کے خلاف سخت کارروائی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس نے دہلی پولیس کے ساتھ آس پاس کی ریاستوں کی پولیس سے بھی کہا ہے کہ وہ تشدد کرنے والوں سے سختی سے نمٹیں۔ دہلی پولیس نے یوم جمہوریہ کو دارالحکومت میں ہنگامہ بپا کرنے والے 100 سے زیادہ تحریک کاروں کو حراست میں لے رکھا ہے۔ اس سلسلے میں 20 سے بھی زائد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کسان رہنماؤں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کروائی جا سکتی ہے۔ پولیس نے فساد پھیلانے، پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے، سرکاری کام میں رکاوٹ پیدا کرنے اور سرکاری اثاثے کو نقصان پہنچانے سمیت مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

پولیس کے ایک افسر نے کہا ہے کہ یوم جمہوریہ کو دہلی کے مختلف علاقوں میں تحریک کار کسانوں کی جانب سے کیے گئے تشدد میں 86 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فسادیوں کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کو کھنگالا جا رہا ہے۔ اس واقعہ کی تفتیش کی ذمہ داری دہلی پولیس کی کرائم برانچ کو سونپے جانے کا امکان ہے۔ قابل ذکر ہے کہ تحریک کار کسان پولیس کےساتھ ہوئے سمجھوتے کو نظر انداز کرکے منگل کے روز ٹریکٹر پر سوار ہو کر دارالحکومت میں داخل ہو گئے۔ انہوں نے خصوصی طورپر لال قلعہ اور آئی ٹی او علاقے پر شدید ہنگامہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔