سیاسی جمہوریت کے ساتھ سماجی جمہوریت بھی ضروری: کووند
سبکدوش ہونے والے صدر نے بابا صاحب کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی سیاسی جمہوریت کو ایک سماجی جمہوریت بھی بنانا چاہیے۔ سیاسی جمہوریت زندہ نہیں رہ سکتی اگر وہ سماجی جمہوریت پر مبنی نہ ہو۔
نئی دہلی: صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کہا ہے کہ ہمیں صرف سیاسی جمہوریت سے ہی مطمئن نہیں ہونا چاہئے بلکہ سماجی جمہوریت کی تعمیر کے لئے کام کرنا چاہئے، کیونکہ یہ آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے اصول شامل ہوتے ہیں۔ کووند نے صدر کے طور پر اپنی مدت کار ختم ہونے سے قبل اتوار کی شام یہاں قوم سے اپنے الوداعی خطاب میں کہا کہ آئین کے معمار ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے دستور اپنائے جانے سے ایک دن پہلے آئین اسمبلی میں اپنے اختتامی کلمات میں، جمہوریت کے سماجی اور سیاسی جہتوں کے درمیان فرق کو واضح کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : واہ رے میڈیا: گالیاں کھا کے بدمزہ نہ ہوا... سہیل انجم
رام ناتھ کووند نے کہا کہ ہمیں صرف سیاسی جمہوریت سے مطمئن نہیں ہونا چاہیے۔ سبکدوش ہونے والے صدر نے بابا صاحب کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’میں آپ سب کے ساتھ ان کے الفاظ شیئر کرتا ہوں۔ ہمیں اپنی سیاسی جمہوریت کو ایک سماجی جمہوریت بھی بنانا چاہیے۔ سیاسی جمہوریت زندہ نہیں رہ سکتی اگر وہ سماجی جمہوریت پر مبنی نہ ہو۔ سوشل ڈیموکریسی سے کیا مراد ہے؟ اس کا مطلب زندگی کا ایک ایسا طریقہ ہے جو آزادی، مساوات اور بھائی چارے کو زندگی کے اصولوں کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے ان اصولوں کو تثلیث کے الگ الگ حصوں کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ ان کی تثلیث کا اصل مفہوم یہ ہے کہ ان میں کسی بھی حصے کو ایک دوسرے سے الگ کرنے پر جمہوریت کا اصل مقصد ہی ختم ہو جاتا ہے۔ کووند کی مدت کار آج ختم ہو رہی ہے اور ان کی جگہ نو منتخب صدر دروپدی مرمو پیر کو ملک کی 15ویں صدر کے طور پر حلف لیں گی۔
یہ بھی پڑھیں : اکثریتی طبقہ بھی اقلیتی درجہ کی تگ و دو میں
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔