یوپی کے بجٹ پر کانگریس، سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کا سخت رد عمل

اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت نے پانچ سال پہلے جو اعلان کیا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ 2022 میں کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوگی جائے گی، کیا حکومت بتائے گی کہ آمدنی دوگنی کیوں نہیں ہوئی۔

یوگی آدتیہ ناتھ / تصویر ٹوئٹر / @ANI
یوگی آدتیہ ناتھ / تصویر ٹوئٹر / @ANI
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں یوگی حکومت نے اپنی دوسری مدت کار کا پہلا بجٹ پیش کر دیا۔ اس پر اپوزیشن پارٹیوں نے اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ ریاست میں ترقی صرف اعداد و شمار میں ہی دکھائی دے رہے ہیں، جب کہ سچائی یہ ہے کہ نوجوان بے روزگار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یوگی حکومت کا ہمیشہ سے ہی دعویٰ رہا ہے کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کر دی جائے گی، لیکن اب تک ایسا نہیں ہو سکا۔ انھوں نے روزگار کے ایشو پر بھی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اعلانات میں تو ملازمت کے تمام دعوے کیے جاتے ہیں، لیکن حقیقت میں ایسا کہیں نہیں دکھائی دیتا۔ اکھلیش یادو نے اس پر بھی سوال اٹھایا کہ بجٹ میں بچوں کی پڑھائی کے تعلق سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ اس حکومت نے پانچ سال پہلے جو انتخابی منشور جاری کیا تھا اس میں کہا تھا کہ 2022 میں کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی۔ آج ہم 2022 میں ہیں، کیا حکومت بتائے گی کہ ہمارے کسانوں کا، ان کی فصل کا، جو کہا تھا کہ آمدنی دوگنی ہو جائے گی، اس کا جواب کیا ہے حکومت کے پاس۔ لگاتار مہنگائی بڑھی ہے۔ جو قیمت دالوں کی ہے، تیل کی ہے، پٹرول-ڈیزل، سیمنٹ اور اسٹیل کی ہے، اس کے بارے میں کیا کہیں گے۔ ان کے بجٹ سے گاؤں میں مایوسی ہے۔ جو غریب ہے، جن سے وعدہ کیا تھا کہ گیہوں، چاول، چنا اور تیل ملے گا وہ سب مایوس ہیں۔ اگر اعداد و شمار دیکھیں تو حکومت کروڑوں لوگوں کو اناج دینے کی بات کر رہی ہے۔


بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے یوپی کے بجٹ کو گھسا-پٹا قرار دیا۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’یوپی حکومت کا بجٹ پہلی نظر میں وہی گھسا پٹا اور حیران کرنے والا و مفاد عامہ و عوامی فلاح میں بھی، خصوصاً ریاست میں چھائی ہوئی غریبی، بے روزگاری و بدحالی کے معاملے میں اندھے کنویں جیسا ہے، جس سے یہاں کے لوگوں کی غربت سے آزادی کی امید لگاتار ختم ہوتی جا رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’یوپی کے کروڑوں لوگوں کی زندگی میں تھوڑے اچھے دن لانے کے لیے مبینہ ڈبل انجن کی حکومت کے ذریعہ جو بنیادی کام ترجیحی بنیاد پر ہونے چاہیے تھے، وہ کہاں کیے گئے۔ واضح طور پر نیت کی کمی ہے تو پھر ویسی پالیسی کہاں سے بنے گی۔ عوام کی آنکھ میں دھول جھونکنے کا کھیل کب تک چلے گا؟

کانگریس کے ترجمان انشو اوستھی نے کہا کہ اتنے بجٹ یوپی حکومت پیش کر چکی، لیکن کیا نکلا۔ صرف نمبر بڑھائے گئے۔ مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے۔ کوئی بھی منصوبہ غریبوں کے فلاح کے لیے نہیں ہے۔ صرف دعوے ہوا ہوائی ہیں۔ تعلیمی سطح گرتی جا رہی ہے۔ نظامِ صحت میں پھسڈی ہے۔ صرف صنعت کاروں پر توجہ دی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔