اکھلیش نے بی جے پی کو شکست دینے کے لیے کانگریس سے کہا کہ وہ علاقائی پارٹیوں کی حمایت کرے

اکھلیش یادو نے کہا کہ کئی علاقائی پارٹیاں اپنی اپنی ریاستوں میں بی جے پی کو سخت ٹکر دے رہی ہیں۔ ان تمام علاقائی رہنماؤں کو اکٹھا ہونا چاہیے اور کانگریس پارٹی کو قومی سطح پر اپنا کردار طے کرنا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این یس</p></div>

اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این یس

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے کانگریس سے کہا ہے کہ اگر وہ 2024 کے عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو بے دخل کرنا چاہتی ہے تو علاقائی پارٹیوں کی حمایت کرے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ تمام علاقائی سیاسی جماعتوں کو بی جے پی مخالف ایک ساتھ آنا چاہئے۔ اکھلیش نے کہا کہ کئی علاقائی پارٹیاں اپنی اپنی ریاستوں میں بی جے پی کو سخت ٹکر دے رہی ہیں۔ ان تمام علاقائی رہنماؤں کو اکٹھا ہونا چاہیے اور کانگریس پارٹی کو قومی سطح پر اپنا کردار طے کرنا چاہیے اور کانگریس کو علاقائی پارٹیوں کی حمایت کرنی چاہیے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کانگریس علاقائی پارٹیوں کو آگے کرے اور بی جے پی کو شکست دینے میں ان کا ساتھ دے۔ اکھلیش یادو کا بیان اس وقت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کو جمعہ کے روز لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ یوپی میں سماج وادی پارٹی ہر سطح پر بی جے پی کے خلاف لڑ رہی ہے اور جدوجہد کر رہی ہے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ایس پی یوپی میں بی جے پی کو شکست دے گی۔


انہوں نے کہا کہ "علاقائی پارٹیاں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بہت بڑا رول ادا کرنے والی ہیں اور یہ بی جے پی کا صفایا کر دے گی۔ سماج وادی پارٹی نے ہمیشہ قومی سیاست میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ پارٹی آنے والے وقت میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔

ایس پی لیڈر کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، یوپی کانگریس کے ترجمان اشوک سنگھ نے کہا کہ "کانگریس پورے ملک میں بی جے پی سے مسلسل لڑ رہی ہے۔ اکھلیش یادو صرف یوپی میں لڑ رہے ہیں۔ اکھلیش کو بھی بڑا دل دکھانا چاہئے اور کانگریس کا ساتھ دینا چاہئے۔ بی جے پی، صرف کانگریس کی ذمہ داری نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔