اجمیر: بینکوں کی نجکاری کے خلاف بینک ملازمین کی ہڑتال، 300 کروڑ روپے کا لین دین متاثر
بینکوں کی ہڑتال کے سبب اجمیر شہر کی 200 شاخوں میں کام کاج متاثر ہوا۔ اسی دوران، 300 کروڑ سے زائد کے لین دین متاثر ہوئے۔
اجمیر: سرکاری شعبے کے بینکوں کی نجکاری اور انضمام کے خدشات کے پیش نظر، بینک اہلکاروں کی دو روزہ ہڑتال کے تحت آج اجمیر میں بینک اہلکار کچہری روڈ پر واقع پنجاب میں نیشنل بینک کے باہر جمع ہوگئے اور جم کر احتجاج کیا۔ بینکوں کی ہڑتال کے سبب اجمیر شہر کی 200 شاخوں میں کام کاج متاثر ہوا۔ اسی دوران، 300 کروڑ روپے سے زائد کے لین دین متاثر ہوئے۔
یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینز کے کنوینر روی کمار ورما اور کوآرڈینیٹر اروند مشرا نے کہا کہ آج کا احتجاج ملک گیر ہے جس میں بینکوں کی نجکاری اور شاخوں کو ضم کرنے کی تجویز مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے حال ہی میں پیش کی ہے۔ جس کی مخالفت پورے ملک کے 10 لاکھ سے زائد ملازمین کے اہل خانہ کرتے ہیں اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
مرکز کے اس فیصلے سے نہ صرف ملک بھر کے دس لاکھ اہلکار متاثر ہوں گے بلکہ عام لوگوں کو بھی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مرکزی حکومت کی ان پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہوئے اس میں شامل ہوکر عوامی تحریک بنائیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہڑتال کے دوسرے دن کل اجمیر میں ایک ریلی کا انعقاد کیا جائے گا جو بجرنگ گڑھ چوراہے پر واقع وجے یادگار سے شروع ہوکر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر پہنچے گی، جہاں عوامی جلسہ کرکے اپنا احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور اس کے بعد مرکزی وزیر خزانہ کے نام پر میمورنڈم ضلع کلیکٹر کو سونپیں گے۔ بینکوں کی ہڑتال کی وجہ سے اے ٹی ایم بھی خالی ہونے سے عام لوگ پریشانی میں ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔