فضائی آلودگی: دہلی میں تعمیراتی کاموں پر روک، وزیر اعلیٰ کیجریوال نے ٹوئٹ کر کے کہا ’مزدوروں کو دیں گے 5 ہزار روپے مہینہ‘

گوپال رائے نے دہلی کے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ اگر ان کے آس پاس تعمیرات ہو رہی ہیں تو گرین دہلی ایپ پر شکایت کریں، فوری ایکشن لیا جائے گا۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / قومی آواز / وپن
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / قومی آواز / وپن
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی میں فضائی آلودگی کے پیش نظر ریاستی حکومت سنجیدہ ہو گئی ہے اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آج اس حوالے سے اہم اعلان کیا ہے۔ اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کر کے اعلان کیا ہے کہ آلودگی کے پیش نظر دہلی بھر میں تعمیراتی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیر محنت منیش سسودیا کو ہدایت کی ہے کہ اس مدت کے دوران ہر تعمیراتی کارکن کو مالی امداد کے طور پر 5000 روپے ماہانہ فراہم کئے جائیں۔

دوسری جانب دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے کسانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور وہ کسانوں سے نفرت کرتی ہے۔ اگر مرکزی حکومت کسانوں کو معاوضہ دیتی تو کسان پرالی کبھی نہیں جلاتے۔ دہلی اور پنجاب حکومتیں مل کر معاوضہ دینے کو تیار تھیں لیکن مرکزی حکومت نے انکار کر دیا۔ کسی نے تعاون نہیں کیا۔


گوپال رائے نے کہا کہ بی جے پی مسلسل ایسے کام کر رہی ہے جس کی وجہ سے آلودگی کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے۔ بی جے پی صرف سیاست کرنے کا کام کر رہی ہے۔ جبکہ دہلی حکومت آلودگی کو کم کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے لوگوں سے میری درخواست ہے کہ آپ اپنا بھرپور تعاون کریں، اگر آپ کے ارد گرد تعمیرات ہو رہی ہیں تو گرین دہلی ایپ پر شکایت کریں، فوراً کارروائی کی جائے گی۔

خیال رہے دہلی-این سی آر کی آلودگی کی وجہ سے بری حالت ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس انتہائی خراب سطح پر ہے۔ ہریانہ-پنجاب کے کھیتوں میں پرالی جلانے کا اثر دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم منگل کے مقابلے بدھ کو دہلی میں ہوا کا معیار قدرے بہتر رہا۔ دہلی کا مجموعی ہوا کے معیار کا انڈیکس منگل کی شام 4 بجے 424 ریکارڈ کیا گیا تھا، جو 26 دسمبر 2021 (459) کے بعد سب سے خراب تھا۔ آج صبح 6 بجے اے کیو آئی 386 ریکارڈ کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔