گاڑی کا یہ کاغذ پیش نہ کیا تو پٹرول-ڈیزل نہیں دیا جائے گا! دہلی حکومت کا اعلان
موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی دہلی میں فضائی آلودگی میں اضافہ ہونے لگتا ہے، لہذا دہلی حکومت کی طرف سے سخت اقدامات لینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں 25 اکتوبر سے اگر درست آلودگی انڈر کنٹرول سرٹیفکیٹ (پی یو سی) پیش نہیں کریں گے تو آپ کو پٹرول پمپ سے ایندھن نہیں ملے گا۔ دہلی حکومت نے یہ فیصلہ آنے والے موسم سرما میں گاڑیوں کی آلودگی پر قابو پانے کے لیے لیا ہے۔ دہلی حکومت کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے ایک پریس کانفرنس میں اس کی اطلاع دی۔
وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ سردیوں میں بڑھتی ہوئی آلودگی کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے 30 محکموں کے ساتھ موسم سرما کا ایکشن پلان تیار کیا ہے۔ اسے کل وزیر اعلیٰ کیجریوال کے سامنے رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے عوام کے ساتھ دہلی حکومت کی کوششوں سے آلودگی کے لئے ذمہ دار ذرات ’پی ایم 10‘ میں 18 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دہلی میں 15 نکاتی منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا اور اس کے لیے تمام محکموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ سی اے کیو ایم کی طرف سے نظر ثانی شدہ جی آر اے پی کو آج سے دہلی میں لاگو کیا جا رہا ہے۔ پیش گوئی کی بنیاد پر اس بار تین دن پہلے ہی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس لیے تمام محکمے چوکس رہیں گے۔
گوپال رائے نے کہا کہ دہلی میں جی آر اے پی اور 15 نکاتی ایکشن پلان کے مناسب نفاذ کے لیے پیر سے دہلی سکریٹریٹ میں 24×7 وار روم کام کرے گا۔ این سی آر کے علاقوں میں جی آر اے پی کے نفاذ میں کوئی سنجیدگی نظر نہیں آتی ہے۔ ہم گرین دہلی ایپ کے ذریعے عوام کی شراکت میں اضافہ کریں گے۔
وزیر ماحولیات نے کہا کہ دہلی میں گاڑیوں کی آلودگی کو روکنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے جاتے ہیں لیکن اگر آلودگی کی سطح بڑھ جاتی ہے تو ’پی یو سی‘ سرٹیفکیٹ کے بغیر پٹرول پمپ پر پٹرول نہیں دیا جانا چاہیے۔ دہلی حکومت اس کے لیے تیاری کر رہی ہے۔ مارچ میں ہم نے اس حوالے سے تجاویز طلب کی تھیں۔ 2 مئی کو تمام تجاویز آ چکی تھیں۔ 29 ستمبر کو ٹرانسپورٹ، ماحولیات، پولیس وغیرہ کے محکموں کے ساتھ میٹنگ کے بعد تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ دہلی کے پٹرول پمپوں پر 25 اکتوبر سے پی یو سی سرٹیفکیٹ کے بغیر پٹرول فراہم نہیں کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔