لوک سبھا نتائج سے قبل شرد پوار کا وزیر اعلیٰ شندے کو خط، خشک سالی سے نمٹنے کا مطالبہ

شرد پوار نے کہا ہے کہ اگر ریاست میں خشک سالی کی صورتحال یوں ہی برقرار رہی اور لوگوں کو راحت پہنچانے کے لیے کچھ فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مجبوراً ہمیں جدوجہد کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا۔

<div class="paragraphs"><p>شرد پوار/ تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

شرد پوار/ تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ملک میں موسم گرما سے پیدا ہونے والی سنگین صورت حال سے مہاراشٹر بھی بری طرح متاثر ہے۔ ریاست کے بیشتر علاقے زبردست خشک سالی سے نبرد آزما ہیں۔ کئی اضلاع ایسے ہیں جہاں پانی کی شدید قلت کے علاوہ مویشیوں کے لیے چارے تک کا زبردست فقدان پیدا ہو گیا ہے۔ اس صورت میں این سی پی-ایس پی کے سربراہ اور قدآور لیڈر شرد پوار نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو خط لکھتے ہوئے خشک سالی کی صورت حال سے لوگوں کو راحت دینے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

شرد پوار نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ خشک سالی کی وجہ سے ریاست میں زندگیاں درہم برہم ہوگئی ہیں۔ پانی کی قلت کی وجہ سے کسانوں اور عام لوگوں کو زبردست پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جانوروں کے لیے پانی اور چارے کی قلت ہے۔ ریاستی حکومت کی توجہ اس ہولناکی کی طرف کئی بار مبذول کرائی گئی مگر حکومت کی طرف سے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا گیا ہے۔ اگر ریاست میں خشک سالی کی صورتحال یوں ہی برقرار رہی اور لوگوں کو راحت پہنچانے کے لیے کچھ فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مجبوراً ہمیں جدوجہد کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا۔


اپنے دو صفحے کے خط میں شرد پوار نے مزید لکھا ہے کہ گزشتہ دس دنوں میں خشک سالی کی صورتحال انتہائی سنگین ہو گئی ہے۔ ریاست میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پورا مراٹھواڑہ خطہ پانی کے شدید بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ اس صورت حال پر قابو پانے کے دعووں کے باوجود لوگوں کو کوئی راحت ملتی نظر نہیں آ رہی ہے۔ شردپوار نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کے بالائی علاقوں نیز ودربھ میں پانی کی سطح بہت کم ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ نندوربار، ناسک، جلگاؤں، ایوت محل، اکولہ، بلڈھانا اور دیگر اضلاع میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی آئی ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں کے لوگ پینے کے پانی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ پونے، کولہاپور، سانگلی اور دیگر اضلاع میں پانی کی دستیابی کا معاملہ انتہائی تشویشناک ہے۔ اس لیے وزیر اعلیٰ سے میرا مطالبہ ہے کہ لوگوں کو راحت دینے کے لیے فوری طور پر قدم اٹھائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔