’اگنی پتھ منصوبہ منمانا نہیں ہے‘، فوج میں بھرتی کے لیے مرکز کے نئے منصوبہ پر سپریم کورٹ نے لگائی مہر
گوپال کرشن اور وکیل ایم ایل شرما کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ ’’ہم ہائی کورٹ کے فیصلے میں مداخلت نہیں کریں گے۔ ہائی کورٹ نے اس کے سبھی پہلوؤں پر غور کیا‘‘
مرکزی حکومت کے ذریعہ فوج میں بھرتی کے لیے لائے گئے مشہور منصوبہ ’اگنی پتھ‘ کے خلاف داخل دو عرضیوں کو پیر کے روز سپریم کورٹ نے خارج کر دیا۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے تبصرہ میں واضح لفظوں میں کہا کہ یہ منصوبہ منمانا نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ مفاد عامہ دیگر نظریات سے زیادہ اہم ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگنی پتھ منصوبہ شروع ہونے سے پہلے فوج بھرتی کے عمل میں منتخب ہو چکے امیدواروں کو تقرری کا حق نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فروری میں دہلی ہائی کورٹ نے اگنی پتھ منصوبہ کی اہلیت کو برقرار رکھا تھا جس کے خلاف عدالت عظمیٰ میں دو عرضیاں داخل کی گئی تھیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے اپے حکم میں کہا تھا کہ اگنی پتھ منصوبہ قومی مفاد میں تیار کیا گیا تھا اور یہ یقینی کرنے کے لیے کہ مسلح افواج بہتر طریقے سے تیار ہوں۔
10 اپریل کو گوپال کرشن اور وکیل ایم ایل شرما کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ ’’ہم ہائی کورٹ کے فیصلے میں مداخلت نہیں کریں گے۔ ہائی کورٹ نے اس کے سبھی پہلوؤں پر غور کیا تھا۔‘‘ حالانکہ بنچ نے اگنی پتھ منصوبہ شروع کرنے سے پہلے ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) میں بھرتی سے متعلق ایک تیسری تازہ عرضی کو 17 اپریل کے لیے فہرست بند کر لیا۔ بنچ نے مرکز سے ہندوستانی فضائیہ میں بھرتی سے متعلق تیسری عرضی پر اپنا جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔