امریکہ اور چین کے بعد سب سے زیادہ ہندوستان کو قدرتی آفات سے نقصان، ایس بی آئی رپورٹ میں انکشاف

ایس بی آئی رپورٹ کے مطابق 1900 سے 2000 کے درمیان کے 100 سالوں میں ہندوستان میں قدرتی آفات کی تعداد 402 تھیں، جبکہ 2001 سے 2022 کے دوران محض 21 سالوں میں یہ تعداد 361 تک پہنچ چکی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سیلاب / آئی اے این ایس</p></div>

سیلاب / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں اس وقت کئی ریاستیں موسلادھار بارش اور سیلاب کی آفت سے پریشان ہیں۔ اس مرتبہ بارش نے ملک کے کئی حصوں میں زبردست تباہی مچا رکھی ہے۔ ملک کی راجدھانی دہلی سمیت کئی ریاستیں گزشتہ کچھ ہفتوں سے سیلاب کی زد میں ہیں۔ اس سیلاب کی وجہ سے نہ صرف عوام کو پریشانی اٹھانی پڑی ہے، بلکہ ملک کی معیشت کو بھی زبردست نقصان پہنچا ہے۔ ایس بی آئی کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اس مرتبہ سیلاب کی وجہ سے ملک کی معیشت کو 10 ہزار کروڑ روپے سے 15 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

ہندوستان کے سب سے بڑے بینک ایس بی آئی کی ایکورویپ رپورٹ میں جو اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں وہ فکر انگیز ہیں۔ رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ وقت کے ساتھ قدرتی اسباب سے جان و مال کا نقصان بڑھنا فکر انگیز ہے۔ سیلاب سے پہلے بپرجوئے طوفان نے بھی ملکی معیشت کو کافی نقصان پہنچایا تھا۔ ایس بی آئی کی رپورٹ میں تو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس وقت امریکہ اور چین کے بعد قدرتی آفات سے سب سے زیادہ نقصان ہندوستان کو ہی ہو رہا ہے۔


ایس بی آئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1990 کے بعد ہندوستان کو کئی قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 1900 سے 2000 کے درمیان کے 100 سالوں میں ہندوستان میں قدرتی آفات کی تعداد 402 تھیں، جبکہ 2001 سے 2022 کے دوران محض 21 سالوں میں یہ تعداد 361 تک پہنچ چکی ہے۔ ایس بی آئی نے قدرتی آفات میں سیلاب کے علاوہ خشک سالی، لینڈ سلائڈنگ، طوفان اور زلزلہ کو شامل کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ تباہی سیلاب سے ہوتی ہے۔ تنہا سیلاب سے تباہی مجموعی قدرتی آفات کا 41 فیصد ہے۔ سیلاب کے بعد طوفان کا نمبر آتا ہے۔ ایس بی آئی کا ماننا ہے کہ ہندوستان میں قدرتی آفات سے زیادہ نقصان ہونے کی ایک بڑی وجہ انشورنس کا نہ ہونا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔