دہلی: انتخاب کے بعد این ایچ اور ایکسپریس وے مسافروں کو لگ سکتا ہے زوردار جھٹکا
ذرائع کے مطابق کورونا کے سبب پہلے لاک ڈاؤن میں سبھی ٹول پلازہ کو کافی نقصان ہوا تھا، جس کی وجہ سے ٹول وصولی کا ہدف بہت پیچھے رہ گیا ہے، اب ٹول کی شرح میں 10 فیصد تک اضافہ کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ہندوستان کی راجدھانی دہلی جانے کے لیے اگر آپ اپنی گاڑی سے ایکسپریس وے پر سفر کرتے ہیں، تو آپ کے لیے آنے والے کچھ دنوں میں بری خبر مل سکتی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخاب ختم ہونے کے بعد، یعنی اپریل سے آپ کو دہلی سے جڑنے والی قومی شاہراہوں اور ایکسپریس وے پر سفر کرنے کے لیے جیب زیادہ ڈھیلی کرنی پڑے گی۔ دراصل دہلی کو جوڑنے والی سبھی قومی شاہراہوں اور ایکسپریس وے پر ٹول کی قیمت بڑھائی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق نیشنل ہائیوے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کی طرف سے اس سلسلے میں تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ حالانکہ فنانشیل سال 23-2022 کے لیے ٹول ایجنسیوں کے انتخاب کا عمل بھی چل رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی-میرٹھ ایکسپریس وے کے چھجارسی ٹول، دہلی-آگرہ نیشنل ہائیوے کے بدرپور بارڈر سمیت نیشنل ہائیوے-8 جو کہ دہلی کو جئے پور ہائیوے سے جوڑتا ہے، اس کے ساتھ ہی دیگر پلازہ کے لیے ایجنسی کے انتخاب کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔ ایسے میں کچھ جگہوں پر ٹنڈر کی درخواست بھی مدعو کر لی گئی ہیں۔ ایجنسی سلیکشن کے ساتھ ہی پروجیکٹ عمل درآمد یونٹ (پی یو ای) کی طرف سے ٹول شرحیں بڑھانے سے متعلق تجویز بھی بھیجنی شروع کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر ٹول کی شرح میں 10 فیصد تک کا اضافہ ہر درجہ کی گاڑیوں کے لیے ہو سکتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کورونا کے سبب پہلے لاک ڈاؤن میں سبھی ٹول پلازہ کو کافی نقصان ہوا تھا، جس کی وجہ سے ٹول وصولی کا ہدف بہت پیچھے رہ گیا ہے۔ حالانکہ اب سبھی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں، اس لیے این ایچ اے آئی 10 فیصد تک کا اوسط اضافہ کر سکتی ہے۔ یہ اضافہ پرائیویٹ گاڑی، ہلکے، بھاری اور زیادہ بھاری گاڑیوں کے درجہ میں ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی جن ٹول پلازہ پر مہینے کا پاس نافذ ہے، ایسے میں ان کے ماہانہ پاس بھی پہلے سے مہنگے ہونے کے امکان ہیں۔
واضح رہے کہ سال 2010 تک صرف 9 کیٹگری کے لوگوں کو ٹول ٹیکس سے چھوٹی ملتی تھی۔ ان میں صدر جمہوریہ، نائب صدر، وزیر اعظم، رکن پارلیمنٹ، رکن اسمبلی، مرکز اور ریاستی حکومت کے کچھ افسران، لاش کی گاڑی، ایمبولنس، فائر بریگیڈ سروس کی گاڑی، فوج اور پولیس کی گاڑیاں شامل تھیں۔ لیکن اب چھوٹ والی کیٹگری 25 ہو گئی ہے۔ گزشتہ دس سال میں 16 نئی کیٹگری شامل ہو گئی ہے۔ اس میں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے جج، مجسٹریٹ، گزٹ افسر، فوجی میڈل یافتہ، نیم فوجی دستہ اور پولیس سمیت وردی میں مرکزی اور ریاستی مسلح فورس، فوج کے افسر شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔