یوکرین کے دارالحکومت کیئو میں خوف، سب وے اسٹیشن بنے دیسی ساخت کے بنکر
سی این این میں شائع خبر کے مطابق شہر کے عینی شاہدین نے بتایا کے اسٹیشن پر ایسے لوگوں کی بھیڑ جمع ہے جو سامان لے کر جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ وہاں پر ٹرینیں اپنے روٹین کے مطابق چل رہی ہیں۔
یوکرین کے دارالحکومت کیئو میں خوف کا ماحول ہے اور دھماکوں میں لوگ محفوظ مقامات کی تلاش میں ہیں یا پھر کیئو کو چھوڑ کر پولینڈ کی سرحد کی جانب جاتے نظر آرہے ہیں۔ خبروں کے مطابق وہاں کے لوگوں نے سب وے اسٹیشنوں کو بنکر کی طرح استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ سی این این میں شائع خبر کے مطابق شہر کے عینی شاہدین نے بتایا کے اسٹیشن پر ایسے لوگوں کی بھیڑ جمع ہے جو سامان لے کر جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ وہاں پر ٹرینیں اپنے روٹین کے مطابق چل رہی ہیں۔
دوسری جانب بڑی تعداد میں شہری کیئو سے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے بھاری ٹریفک نظر آ رہا ہے اور کیئو کے باہر جانے والوں کی کاروں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ سی این این کے میتھیو چانس کے مطابق "جبکہ ہم ان (ہوائی حملے) کے سائرن کو سنتے ہیں، آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ہمارے چاروں طرف ہونے والے ان گرجنے والے دھماکوں سے اس شہر کے لوگ کس قدر خوفزدہ ہو کر اپنے بستروں پر لرز رہے ہیں۔"
واضح رہے لوگ ایک ہی جانب جاتے نظر آ رہے ہیں، وہ سب روس سے دور جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لوگ اپنی گاڑیوں میں مغرب کی جانب جا رہے ہیں، یعنی لوگ پولینڈ کی جانب جا رہے ہیں۔ واضح رہے لوگوں کو وہاں تک پہنچنے میں تین سے چار گھنٹے کا سفر کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب حکام نے مغربی یوکرین میں لیئو Lviv شہر کے رہائشیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ روسی حملہ کی وجہ سے گھبرائیں نہیں۔ ایک مقامی سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رہائشیوں کو چاہیے کہ وہ اپنی لائٹس بند کر دیں اور خود کو محفوظ کر لیں۔ رہائشیوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اہم دستاویزات کو اپنے ساتھ حفاظت سے رکھیں۔ یہاں کے رہائشیوں کو بینکوں کے باہر رقم نکالنے کے لئے لمبی قطاروں میں کھڑے دیکھا جا رہا ہے۔
واضح رہے کچھ سفارت کار اس سے پہلے لیئو میں منتقل ہو گئے تھے کیونکہ یہ شہر پولینڈ کی سرحد سے تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران یہ خدشہ بڑھ گیا تھا کہ روسی حملے میں دارالحکومت کیئو نشانے پر رہے گا اس لئے سفارت کاروں نے کیئو چھوڑ دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔