مختار انصاری کی موت کے بعد اکھلیش یادو یوگی حکومت پر ناراض، کہا- ’انہیں اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں‘
ایس پی سربراہ نے کہا کہ اتر پردیش ’سرکاری انارکی‘ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ یہ یوپی میں لاء اینڈ آرڈر کا 'صفر دور' (شونیہ کال) ہے۔
مختار انصاری کی موت کے بعد یوگی حکومت پر ہر جانب سے تنقیدیں شروع ہو گئیں ہیں۔ کانگریس و بی ایس پی کی جانب سے اس کی اعلیٰ سطحی انکوائری کے مطالبے کے بعد سماج وادی پارٹی کا بھی اس پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایس پی کے قومی صدر اور یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے مختار انصاری کی موت پر یوگی حکومت پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ انہیں اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’ہر حال میں اور ہر جگہ کسی کی زندگی کی حفاظت کرنا حکومت کا اولین فرض ہوتا ہے۔ حکومتوں پر مندجہ ذیل حالات میں سے کسی بھی حالت میں، کسی محروس یا قیدی کی موت ہونا ، عدالتی عمل سے لوگوں کا یقین اٹھا دے گا۔
اکھلیش یادو نے اپنی پوسٹ میں کئی وجوہات درج کی ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے ’’تھانے میں حراست میں رہتے ہوئے، جیل کے اندر آپسی لڑائی میں، جیل کے اندر بیمار ہونے پر، عدالت لے جاتے وقت، اسپتال لے جاتے وقت، اسپتال میں علاج کے دوران، جھوٹا انکاؤنٹر دکھا کر، جھوٹی خودکشی دکھا کر، کسی حادثے میں زخمی دکھا کر۔ ایسے تمام مشتبہ معاملات میں سپریم کورٹ کے جج کی نگرانی میں جانچ ہونی چاہئے۔ حکومت عدالتی عمل کو بالاطاق رکھ کر جس طرح دوسرے راستے اپناتی ہے وہ پوری طرح غیر قانونی ہے۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ ’’جو حکومت زندگی کی حفاظت نہ کر پائے اسے اقتدار میں بر قرار رہنے کا کوئی حق نہیں۔ اتر پردیش ’سرکاری انارکی‘ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ یہ یوپی میں لاء اینڈ آرڈر کا 'صفر دور' (شونیہ کال) ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔